دنیا کے مشہور سرمایہ کار وارن بوفے  نے بالآخر اعلان کر دیا ہے کہ وہ 2025 کے آخر میں برکشائر ہیتھاوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) کے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ 94 سالہ بوفے نے یہ اعلان کمپنی کے سالانہ شیئر ہولڈر اجلاس کے دوران کیا۔

بوفے نے گریگ ایبل کو اپنا جانشین مقرر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگرچہ مشاورتی کردار میں شامل رہیں گے، لیکن فیصلہ سازی کا مکمل اختیار اب ایبل کے پاس ہوگا۔ گریگ ایبل 2018 سے کمپنی کے نائب چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور 2021 میں باضابطہ طور پر وارن کے جانشین نامزد کیے گئے تھے۔

ایبل اس وقت کمپنی کے غیر انشورنس کاروبار جیسے BNSF ریلوے، Geico، اور Dairy Queen کی نگرانی کرتے ہیں۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب برکشائر کی کارکردگی شاندار ہے۔ کمپنی کا اسٹاک اس سال اب تک 19 فیصد اضافہ دکھا چکا ہے، جو مارکیٹ کی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ برکشائر اس وقت تقریباً 200 کاروبار اور 264 ارب ڈالر کی اسٹاک ہولڈنگز رکھتی ہے، جن میں ایپل، بینک آف امریکہ، اور امریکن ایکسپریس جیسے بڑے ادارے شامل ہیں۔

وارن بوفے کے فیصلے پر کاروباری دنیا کی بڑی شخصیات جیسے جے پی مورگن کے سی ای او جیمی ڈائمن اور ایپل کے سی ای او ٹم کُک نے تعریفی کلمات کہے۔

وارن کے بیٹے ہاورڈ کو کمپنی کا نان ایگزیکٹو چیئرمین بنایا جائے گا جبکہ وارن نے واضح کیا کہ وہ اپنے حصص نہیں بیچیں گے اور گریگ ایبل پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔

اس اعلان کے بعد برکشائر کے مداحوں میں ملے جلے جذبات دیکھنے کو ملے، بہت سے افراد نے اسے "ایک دور کا اختتام" قرار دیا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی

سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔

علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر دوحا پہنچ گئے،امیر قطر اور وزیراعظم سے ملاقات
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • بلاول بھٹو سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی سی ایس سی ای سی کے وفد کی ملاقات
  • دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی عمر سے 47 برس چھوٹی خاتون سے پانچویں شادی 
  • غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف