عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ، بیرسٹر گوہر کو دعوت نامہ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
طیب سیف : وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی سیاسی رہنماؤں کو موجودہ صورتحال پر بیک گراؤنڈ بریفینگ کا معاملہ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو دعوت نامہ موصول، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر کو دعوت نامہ مل گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی سیاسی رہنماؤں کو موجودہ صورتحال پر بیک گراؤنڈ بریفنگ کا معاملہ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو دعوت نامہ موصول ہوگیا۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
ذرائع ابلاغ کےمطابق پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر کو دعوت نامہ مل گیا ہے، پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا بیک گراؤنڈ بریفنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے پر غور جاری ہے۔
سیاسی کمیٹی کے اکثریت بیک گراؤنڈ بریفنگ میں شریک نہ ہونے کے حق میں ہے، ارکان نے رائے دی کہ عطاء تارڑ کی بریفنگ میں بیرسٹر گوہر کا جانا بنتا نہیں ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بیک گراؤنڈ میں بریفنگ میں شریک ہونا ہے یا نہیں، جلد اس بارے فیصلہ کر لیں گے۔
سانحہ نو مئی کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست 8 مئی کو سماعت کیلئے مقرر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کو دعوت نامہ رہنماؤں کو بیک گراؤنڈ بریفنگ میں
پڑھیں:
پی ٹی آئی راہنماؤں کو سزائیں، آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی کا ہنگامی پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں، لیکن حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے یا کوئی تحریک چلانی چاہئے، اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارٹی راہنماؤں کو عدالت سے سزائیں سنائے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک چلانے سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے۔ اسد قیصر، جنید اکبر خان، علامہ راجا ناصر عباس کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا اور انصاف کے دروازے بند کیے گئے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لیکن ظلم، ناانصافی اور غیر مساوی سلوک کی انتہا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی، ہمارے 6 ایم این ایز، 3ایم پی ایز، ایک سینیٹر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سینیٹ کو سزائیں دی گئیں، حتیٰ کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور زرتاج گل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا، ایوان میں رہے، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگا کچھ اور نہیں، لیکن آج بھی 2023ء سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے جبکہ عدالتوں میں رات 2 بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس کی مدت پوری ہو چکی ہے، لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے، اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں۔؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں، لیکن حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے یا کوئی تحریک چلانی چاہئے، اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب دو فریق آپس میں الجھتے ہیں تو سب کی نگاہیں عدلیہ کی طرف ہوتی ہیں، ہم عدلیہ سے انصاف چاہتے ہیں۔