پاکستان کا باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان نےباضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو سلامتی کونسل کے اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت ہے ، اجلاس میں پاکستان نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی، سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات، اور اشتعال انگیزی سے آگاہ کرے گا اور پاکستان پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدامات کو بھی اُجاگر کرے گا۔
علاوہ ازیں ہندوستان کے جارحانہ اقدامات سے جنوبی ایشیا کی امن کو خطرے ڈالنے پر بھی بریفنگ دی جائے گی، یہ اہم سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے درست حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
اقوام متحدہ: ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب سے تعاون کرنے والے ممالک بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں کیونکہ وہ بھی قانونی طور پر ان حملوں کے ذمہ دار ہوں گے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ایران حق دفاع میں متناسب دفاعی آپریشنز انجام دے رہا ہے جن کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید ایراوانی نے خاص طور پر امریکا کا نام لیا اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملےکی ذمہ داری امریکا پر بھی عائد ہوتی ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، ایران کو وجود کیلئے خطرہ جیسا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والےنتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔
Post Views: 5