وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں سے متعلق بڑا فیصلہ، آرڈیننس جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
صدر مملکت کی طرف سے جاری کردہ آرڈیننس کے بعد وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کی تنخواہ 5 لاکھ 19ہزار مقرر کر دی گئی، وفاقی وزرا کی تنخوا 2 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار جبکہ وزیر مملکت کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں اور مراعات میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کر دیا گیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس سلسلے میں آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔ جاری کردہ آرڈیننس کے مطابق وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہ رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ کے برابر ہوگی، تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025ء سے ہوگا۔ صدر مملکت نے قومی زرعی تجارت اور فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس بھی جاری کر دیا ہے۔
آرڈیننس کے بعد وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کی تنخواہ 5 لاکھ 19ہزار مقرر کر دی گئی، وفاقی وزرا کی تنخوا 2 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار جبکہ وزیر مملکت کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے مارچ میں وفاقی وزراء اور وزیر مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی تھی۔ صدر مملکت کی جانب سے جاری آرڈیننس کے بعد وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہ مملکت کی تنخواہوں وفاقی وزراء اور صدر مملکت رڈیننس کے ا رڈیننس
پڑھیں:
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی، ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 49ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 692ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ عالمی مارکیٹ میں اضافے کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 4030روپے بڑھ کر 3لاکھ 35ہزار 219روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا ہو گیا۔(جاری ہے)
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔