اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری سے ٹیکس لا ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا گیا۔

نجی ٹی وی سما نیوز رپورٹ کے مطابق آرڈیننس کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں تین ترامیم کی گئی ہیں، اسی طرح آرڈیننس کے تحت فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 میں بھی متعدد ترامیم کی گئی ہے۔

ایف بی آر کو ٹیکس ریکوری کے لیے مزید اختیارات دیے گئے ہیں، آرڈیننس کے مطابق پہلی اپیل کے خاتمے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) قابل ادا ٹیکس کی فوری ریکوری کر سکے گا۔

آرڈیننس کے مطابق ٹیکس ریکوری کے لیے اکاؤنٹ فوری منجمد کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دے دیا گیا، اسی طرح ایف بی آر کو کاروباری مقامات پر افسر تعینات کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے تحت پیداوار اور سٹاک کی نگرانی کا بھی ایف بی آر کو اختیار دے دیا گیا۔

  پاکستان نے آئی پی ایل کی سٹریمنگ پر پابندی لگادی

آرڈیننس کے مطابق کاروباری مقامات پر ایف بی آر کے افسران تعینات ہوسکیں گے، ترامیم کے تحت ایف بی آر قابل ادا ٹیکس کو فوری ریکور کرسکیں گے، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے تمام افسران کے اختیارات بڑھ گئے۔

آرڈیننس کے تحت حکومتی افسران کو کسی بھی بزنس، جگہ، فیکٹری پر غیر قانونی سامان کو قبضے میں لینے کا اختیار مل گیا۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ا رڈیننس کے تحت ایف بی ا ر کو کے مطابق دیا گیا

پڑھیں:

جی 7 اجلاس میں پھوٹ پڑ گئی، ایران-اسرائیل تنازع پر مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا

دنیا کی سات بڑی معیشتوں پر مشتمل جی 7 ممالک کے اجلاس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ردعمل کے حوالے سے رائے میں گہرا اختلاف سامنے آ گیا ہے۔

 الجزیرہ کے مطابق، جی 7 رہنماؤں کے درمیان اس مسئلے پر واضح اختلاف دیکھا جا رہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اسرائیل کشیدگی پر کسی مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے اجلاس کے اختتام پر متفقہ مؤقف سامنے لانا مشکل ہو گیا ہے۔

اجلاس میں نیٹو اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی شریک ہیں، تاہم یورپی ممالک اور جاپان کے مؤقف میں بھی فرق واضح ہے۔ یورپی ممالک سفارتی حل اور کشیدگی میں کمی کی بات تو کرتے ہیں لیکن ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

اس کے برعکس جاپان جو جی 7 کا واحد غیر مغربی ملک ہے، نے جمعے کو ہونے والے اسرائیلی حملے کی کھل کر مذمت کی تھی۔ موجودہ حالات میں ایران حالت جنگ میں مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے جس سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

سفارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر جی 7 ممالک ایران-اسرائیل تنازع پر مشترکہ اعلامیہ جاری کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ عالمی سفارتکاری کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پر کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر زرداری کا پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کا دورہ،دفاعی صلاحیتیں مزید بڑھانے پر زور
  • ایف بی آر کو نان فائلرز کو زبردستی رجسٹر کرنے کا اختیار مل گیا
  • آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اختیارات پاسداران انقلاب کو منتقل کردیے
  • مقامی سولر پینلز کا معیار انتہائی ناقص ہے، سولر پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، اختیار بیگ
  • ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دینا کالا قانون ہے
  • 18ماہ میں 20ارب روپے کی ریکوری کی، چیئرمین نیب
  • جی 7 اجلاس میں پھوٹ پڑ گئی، ایران-اسرائیل تنازع پر مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا
  • ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا
  • عراق سے مزید 268پاکستانی زائرین واپس پہنچ گئے
  • اخلاق کے دائرے میں کام کیا اور 18 ماہ میں 20 ارب ریکوری کی، چیئرمین نیب