قلندرز کی کراچی کنگز کیخلاف بیٹنگ جاری، محمد نعیم کی دھواں دھار بلے بازی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
لاہور:
پاکستان سپرلیگ کے 24ویں میچ میں کراچی کنگز کی دعوت پر لاہور قلندرز کی بیٹنگ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں کراچی کنگز اور قلندرز کی ٹیمیں پی ایس ایل کے 24ویں میچ میں مدمقابل ہیں، جس میں کنگز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
لاہور قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور نعیم نے شاندار آغاز فراہم کیا اور اسکور کو 90 تک پہنچایا تو محمد نعیم 65 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
انہوں نے 29 گیندوں پر 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے رواں سیزن کی تیز ترین نصف سنچری بھی اسکور کی۔
اس کے بعد 121 کے مجموعی اسکور پر عبد اللہ شفیق عباس آفریدی کا شکار بن کر 18 رنز بناکر پویلین کی جانب روانہ ہوئے۔ ڈیرل مچل کو عباس آفریدی نے گولڈن ڈک پر آؤٹ کیا۔
پھر سیم بلنگز 2 رنز بناکر میر حمزہ کا شکار بنے اور عامر جمال کے ہاتھوں میں کیچ تھما کر 131 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ یوں 12 اوورز میں قلندر نے چار وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قلندرز کی
پڑھیں:
گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
کراچی:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔