آصفہ بھٹو زرداری کا ٹوئیٹر ایکس اکاؤنٹ بھارت نے بلاک کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : صدر مملکت آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کا ٹوئیٹر ایکس اکاؤنٹ بھارت نے بلاک کردیا ۔
مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ریاستی دہشتگردی کے بعد سوشل میڈیا پر دہشتگردی میں مصروف ہے،ٹوئیٹر ایکس اکاؤنٹ بلاک کرکے “کھسیانی بلی کھمبا نوچے” کی مثال پر گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت بھارت کا اصل چہرہ دینا کو دکھاتی رہے گی، مودی نے سوشل میڈیا کو بھی بی جے پی کی طرح نفرت اور مظلوم کی آواز دبانے کا آلہ سمجھ لیا ہے، بھارت کے عوام سچ جاننا چاہتے ہیں پہلگام میں مظلوم لوگوں کا خون کس نے بہایا، ہر شواہد اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں اس واقعے میں مودی ملوث ہے۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
شازیہ مری نے کہا کہ گجرات کے بعد پہلگام واقعے پر بھی بھارت کی باشعور عوام مودی کا محاسبہ کرے گی، پاکستان کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں بھی دہشتگردی کے واقعات میں مودی اور اس کے حواری ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب مودی اپنے انجام کو ہوگا اور اس کے خلاف مقدمات عالمی جرائم کو عدالت میں چلیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاشنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
ان ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
صدر آصف زرداری کی شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات ہوئی، خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سندھ کے وزرا شرجیل میمن و ناصرحسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سندھ کے وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافے سے متعلق ہے۔
دوسرا ایم او یو کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا ایم او یو ماحول دوست فاضل مادے کی مینجمنٹ کے فروغ سے متعلق ہے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔