ویب ڈیسک : صدر مملکت آصف  علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کا ٹوئیٹر ایکس اکاؤنٹ بھارت نے بلاک کردیا ۔

مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ریاستی دہشتگردی کے بعد سوشل میڈیا پر دہشتگردی میں مصروف ہے،ٹوئیٹر ایکس اکاؤنٹ بلاک کرکے “کھسیانی بلی کھمبا نوچے” کی مثال پر گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت بھارت کا اصل چہرہ دینا کو دکھاتی رہے گی، مودی نے سوشل میڈیا کو بھی بی جے پی کی طرح نفرت اور مظلوم کی آواز دبانے کا آلہ سمجھ لیا ہے، بھارت کے عوام سچ جاننا چاہتے ہیں پہلگام میں مظلوم لوگوں کا خون کس نے بہایا، ہر شواہد اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں اس واقعے میں مودی ملوث ہے۔

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی

شازیہ مری نے کہا کہ گجرات کے بعد پہلگام واقعے پر بھی بھارت کی باشعور عوام مودی کا محاسبہ کرے گی، پاکستان کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں بھی دہشتگردی کے واقعات میں مودی اور اس کے حواری ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب مودی اپنے انجام کو ہوگا اور اس کے خلاف مقدمات عالمی جرائم کو عدالت میں چلیں گے۔ 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم  کے لیے تعاون مانگا ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ  کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔

اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم  کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی نے ووٹ چوری کرکے جنگل راج نافذ کردیا ہے، راہل گاندھی
  • صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
  • بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل