مرکزی صدر آئی ایس او کی شہید راجہ اقبال کے مزار پر حاضری
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سرگودہا ڈویژن کے راجہ اقبال حسین شہید یونٹ کے زیراہتمام یوم شہدائے امامیہ کی مناسبت سے تقریب منعقد ہوئی، مرکزی امام بارگاہ میں مجلس عزا منعقد ہوئی اور شہید کے مزار پر امامیہ اسکاوٹس کے دستے نے سلامی پیش کی۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سرگودہا ڈویژن کے راجہ اقبال حسین شہید یونٹ کے زیراہتمام یوم شہدائے امامیہ کی مناسبت سے تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر مرکزی امام بارگاہ میں مجلس عزا منعقد ہوئی اور شہید راجہ اقبال حسین کے مزار پر امامیہ اسکاوٹس کے دستے نے سلامی پیش کی۔ مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید فخر عباس نقوی، مسؤل ادارہ تربیت علامہ اسد نقوی، امامیہ چیف اسکاؤٹ ابوذر حیدر، خانواہِ شہداء و رفقاء نے شہید کے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ واضح رہے 5 مئی کو شہید راجہ اقبال حسین اور شہید سید تنصیر حیدر کی برسی ملک گیر سطح پر منائی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: راجہ اقبال حسین منعقد ہوئی کے مزار پر
پڑھیں:
افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
افغانستان کے شمالی شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 28 کلومیٹر کی گہرائی میں ضلع خُلم کے قریب آیا، جو مزارِ شریف کے نواح میں واقع ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل تک محسوس کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقامی حکام نے ہنگامی فون نمبرز جاری کیے، تاہم ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، زلزلے کے دوران لوگ رات گئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، خوف تھا کہ عمارتیں گر سکتی ہیں۔
طالبان حکومت کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مزید پڑھیں:
2023 میں مغربی صوبہ ہرات میں آنے والے زلزلے میں 1,500 سے زائد افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے تھے۔
اس سال 31 اگست کو مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2,200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جو حالیہ افغان تاریخ کا سب سے ہولناک زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔
افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشیائی اور بھارتی ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان اس وقت غربت، خشک سالی اور پاکستان و ایران سے واپس آنے والے لاکھوں افغان مہاجرین کے بحران سے نبردآزما ہے۔
زیادہ تر افغان گھروں کی تعمیر کمزور معیار کی ہے، اور ملک میں بنیادی ڈھانچے کی کمی قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنتی ہے۔
برطانوی جیولوجیکل سروے کے ماہرین ارضیات کے مطابق، 1900 سے اب تک شمال مشرقی افغانستان 7 یا اس سے زائد شدت کے 12 زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان مہاجرین افغانستان امریکی جیولوجیکل سروے جھٹکے دارالحکومت زلزلہ شمال مشرقی قدرتی آفات کابل مزار شریف