پہلگام فالس فلیگ، حقائق چھپانے کی بھارتی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
ریاض احمدچودھری
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنے والے واقعے پر بھارت کی حقائق چھپانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔آل پارٹیز کانفرنس کے بعد بھارتی وزیر برائے پارلیمانی امور کرن ریججو نے پہلگام واقعے میں غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے بتایا گیا کہ واقعہ کیسے ہوا اور غلطی کہاں ہوئی تاہم بعد میں کرن ریجیجو نے اپنے ویڈیو بیان سے غلطی والا حصہ ہی غائب کردیا اور بیان کو ایڈٹ کرکے جاری کیا۔ بھارتی صحافی رویش کمار نے بھی اس جانب نشاندہی کی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان نے واقعے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کے فوری بعد بغیر کسی تحقیق اور شواہد کے الزام پاکستان پر تھوپ دیا۔ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنے والے واقعے پر بھارت کی حقائق چھپانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔پاکستان نے واقعے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کے فوری بعد بغیر کسی تحقیق اور شواہد کے الزام پاکستان پر تھوپ دیا۔ پہلگام واقعے کے بعد جعلی، من گھڑت اور خطرناک خبریں زیر گردش ہیں۔فیک نیوز واچ ڈاگ کی جانب سے 31 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ میں انتہائی اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔ نازک ترین حالات میں بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ منفی رپورٹنگ صحافتی اقدار کے قتل عام کے مترادف قرار دی گئی۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانے کی ایک منظم مہم کا آغاز کیا گیا، جس کے تحت حملہ آوروں کا تعلق پاکستان آرمی سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی گئی۔
فیک نیوز واچ ڈاگ نے حملے کے بعد ہوئے واقعات کی ٹائمنگ پر بھی سوال اٹھا دیے۔رپورٹ کے مطابق حملے کے عینی شاہدین اور بھارتی میڈیا رپورٹنگ میں واضع تضاد سامنے آیا، شام میں 2018 کے دوران لی گئی بچے کی دردناک تصویر کو پہلگام واقعے کے ساتھ جوڑا گیا جبکہ انڈین جوڑے کی منظرعام پر آئی وضاحتی ویڈیو سے ہندوستانی بیانیے کو شدید دھچکا پہنچا۔اے کے 47 تھامے شخص کی افغانستان میں لی گئی سال 2022 کی تصویر کو پہلگام واقعے کا حملہ آور قرار دیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے ایٹمی جنگ کی دھمکی کی من گھڑت خبروں نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔بھارتی میڈیا پر پاکستان کے پیٹرول پمپس پر افراتفری کی خبریں مضحکہ خیز قرار دی گئیں۔فیک نیوز واچ ڈاگ کے مطابق سوشل میڈیا پر پاک آرمی جنرلز کی فیملی کے پاکستان سے فرار ہونے کی من گھڑت خبریں وائرل ہوئیں جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر آگ لگنے کی جعلی خبروں نے شہریوں میں بے چینی کو مزید بڑھایا۔انڈین میڈیا پر پی ایف یو جے کے آزاد کشمیر میں ہوئے احتجاج کو غلط رنگ دیا گیا، اے آئی تصاویر کی مدد سے جائے وقوعہ پر خود ساختہ سیکڑوں لاشیں دکھائی گئیں۔رپورٹ کے مطابق جعلی خبروں کے پریشر میں دونوں ممالک کی حکومتیں سخت فیصلے لینے پر مجبور ہوئیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں فالس فلیگ پر بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں اور بھارت الزام ثابت نہیں کر سکا۔ بھارت کے سابق رکن پارلیمنٹ سمرنجیت سنگھ مان نے کہا ہے کہ بھارت کے پاس پہلگام حملے پر پاکستان کے خلاف الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ بھارت سیکیورٹی اور انٹیلیجنس ایجنسیاں کس طرح حملے کا پتا لگانے میں ناکام رہیں۔ بھارت اتنا معصوم نہیں ہے، اس نے بھی کینیڈا میں 3 سکھوں کو قتل کروایا ہے، امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں کو مارنے کی کوشش کی۔ بارڈر بند کرنے سے بھارتی پنجاب کی زراعت اور معیشت متاثر ہوگی لہٰذا بھارتی صدر کو چاہیے کہ حکومت کو برطرف کرکے، نئے انتخابات اور پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دیں۔دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت سے اٹھنے والی آوازیں مودی کے جھوٹے الزامات کی واضح دلیل ہیں۔ پہلگام فالس فلیگ کے بعد انتہاء پسند ہندو مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اس حوالے سے بھارتی شہری کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کے وقت حملہ آور آتے ہیں اور مار کے چلے جاتے ہیں کہاں گئی آپ کی انٹیلیجنس ؟ بی جے پی کے دور حکومت میں بھارت میں ایسے حملے صرف الیکشن سے پہلے ہی کیوں ہوتے ہیں؟،جب پلوامہ میں فالس فلیگ ہوا تو لوک سبھا کے انتخابات تھے اور اب پہلگام فالس فلیگ کے وقت بہار میں الیکشن ہے۔ انتہا پسند بی جے پی صرف کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کو بدنام کرنے اور اپنے کرتوت چھپانے کیلئے مسجد اور مسلمان کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار نے کہاکہ بھارتی شہری نے کہاکہ مودی ہندتوا نظریے کی بنیاد پر عوام کو بیوقوف بنا کر سیاسی فائدہ اٹھا رہا ہے، بھارتی شہریوں کے یہ خیالات ثابت کرتے ہیں کہ انتہا پسند بی جے پی کا ایجنڈامسلمانوں کو دبانا ہے۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد اب تک سامنے آئے حقائق ثابت کرتے ہیں کہ یہ کام مودی کا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پہلگام فالس فلیگ پہلگام واقعے چھپانے کی کشمیر کے واقعے کے میڈیا پر کے بعد
پڑھیں:
پاکستانی فضائیہ نے جدید بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ برطانوی خبر رساں ایجنسی کی خصوصی رپورٹ شائع
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 مئی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی فضائی جھڑپ کو جدید دور کی سب سے بڑی فضائی جنگ تھی جس میں 110 کے قریب طیاروں نے حصہ لیا۔ اس معرکے کا مرکز پاکستان کی چینی ساختہ جے-10 سی طیارے اور بھارت کے جدید فرانسیسی رافیل تھے۔
رپورٹ کے مطابق جب بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود میں اہداف پر حملہ کیا تو پاکستانی ایئر چیف مارشل ظاہر احمد بابر سدھو پہلے ہی کئی دنوں سے ممکنہ بھارتی حملے کے پیش نظر آپریشن روم میں ہی سو رہے تھے۔ جیسے ہی بھارتی طیارے ریڈار پر نمودار ہوئے ایئر چیف نے فوری طور پر جے-10 سی طیاروں کو روانہ کیا اور انہیں رافیل کو خاص طور پر نشانہ بنانے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے: اگر ایک بھی رافیل نہیں گرا تو مودی 35 طیارے قوم کو دکھائیں، کانگریس کا بھارت سرکار کو چیلنج
ایک سینیئر پاکستانی افسر کے مطابق ایئر چیف کو رافیل چاہیے تھے۔ پاکستانی جے-10 سی طیارے PL-15 میزائل سے لیس تھے جو چین کا تیار کردہ ایک جدید ترین لانگ رینج ایئر ٹو ایئر میزائل ہے۔ بھارت کے پائلٹس کو یقین تھا کہ وہ پاکستانی میزائل کی رینج (150 کلومیٹر) سے باہر ہیں مگر اصل میں وہ میزائل تقریباً 200 کلومیٹر دور سے فائر کیا گیا اور ایک رافیل طیارے کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔
رائٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے تصدیق کی کہ ایک رافیل واقعی گرایا گیا جس کے بعد فرانسیسی کمپنی ڈاسوٹ کے حصص کی قیمت میں کمی دیکھی گئی۔ انڈونیشیا، جو رافیل خریدنے والا ایک ممکنہ ملک تھا اب چینی جے-10 خریدنے پر غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاک انڈیا جنگ کے بعد چین رافیل طیاروں کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے، فرانس کا دعویٰ
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ پاکستان نے ایک مربوط ‘کِل چین’ سسٹم استعمال کیا جس میں فضائی، زمینی اور سیٹلائٹ ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کو ایک نیٹ ورک میں جوڑ کر مکمل صورت حال پر کنٹرول حاصل کیا گیا۔ پاکستانی سسٹم ‘ڈیٹا لنک 17’ نے چینی اور سویڈش ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے طیاروں کو بغیر ریڈار آن کیے دشمن کے ریڈار سے بچنے میں مدد دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے حکام نے تسلیم کیا کہ ان کا موجودہ نیٹ ورک مختلف ممالک سے لیے گئے آلات کی وجہ سے پیچیدہ اور غیر مربوط ہے۔ تاہم وہ بھی ‘کِل چین’ جیسے نظام پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: دفاعی بجٹ میں اضافہ ناگزیر، پاکستان نے بھارت کے 4 رافیل جہاز گرائے، وزیراعظم شہباز شریف
رپورٹ کے مطابق، اس جنگ کے دوران چین نے پاکستان کو “لائیو فیڈ” فراہم کی، جس کی بھارت نے مذمت کی۔ چین اور پاکستان نے اسے معمول کی دفاعی شراکت داری قرار دیا۔
رائٹرز کے مطابق جنگ کے نتیجے میں امریکا کی مداخلت سے 10 مئی کو سیزفائر عمل میں آیا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لڑائی نے یہ ثابت کر دیا کہ جدید جنگ میں فتح صرف ہتھیاروں کی نہیں بلکہ صحیح معلومات اور مربوط نظام کی ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت جنگ 2025 جہاز چین رافیل فضائی جنگ