مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ وہ نظر ثانی میں اپنے کیس پر دوبارہ دلائل دے رہے ہیں لیکن نظر ثانی کے گراؤنڈز نہیں بتا رہے۔

مسلم لیگ ن کے وکیل حارث عظمت کو مخاطب کرتے ہوئے جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ جو باتیں آپ بتا رہے ہمیں وہ زمانہ طالب علمی سے معلوم ہیں، کیا اب آپ سپریم کورٹ کو سمجھائیں گے،  آپ بار بار ایک سیاسی جماعت کا نام لے رہے ہیں اسے چھوڑ دیں۔

جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق فیصلہ دیا، آپ ہمیں بتائیں کہ فیصلے میں کیا غلطی ہے، آرٹیکل 188 کے تحت نظرثانی کے دائرہ اختیار پر دلائل دیں اور آپ اس فیصلے سے کیسے متاثر ہیں پہلے یہ بتاٸیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ کے پی ٹی آئی کے حق میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ نظرثانی اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان بینچ کا حصہ ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق، جسٹس باقر نجفی بینچ میں شامل ہیں، سماعت کے آغاز پر مسلم لیگ ن کے وکیل حارث عظمت روسٹرم پر آگئے، ان کا مؤقف تھا کہ مخصوص نشستیں ایک ایسی جماعت کو دی گئیں جو کیس میں فریق نہیں تھی۔

جس پر جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ اس نکتے کا جواب فیصلے میں دیا جا چکا ہے، آپ کی نظرثانی کی بنیاد کیا ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے مطابق عدالت کے سامنے آراو کا آرڈر اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ موجود تھا۔

مزید پڑھیں:

حارث عظمت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلا کی فوج نے بھی ان آرڈرز کو چیلنج نہیں کیا، جس پر جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ کیا ہم ایک پارٹی کی غلطی کی سزا قوم کو دیں، کیا سپریم کورٹ کے نوٹس میں ایک چیز آئی تو اسے جانے دیتے۔

جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ عدالت نے سارے نکات تفصیل سے سن کر فیصلہ دیا تھا، جسٹس عقیل عباسی بولے؛ آپ نظر ثانی میں اپنے کیس پر دوبارہ دلائل دے رہے ہیں لیکن نظر ثانی کے گراؤنڈز نہیں بتا رہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے دریافت کیا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہوا تھا، جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست بھی دائر ہے، پی ٹی آئی کے وکیل رہنما سلمان اکرم راجہ بولے؛ توہین عدالت کی درخواست آج لگی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:

جسٹس ہاشم کاکڑ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر مہمند سے دریافت کیا کہ کیا آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ہے، ہاں یا نہ میں اس سوال کا جواب دیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن بولے؛ ہم نے ایک پیرااگراف کی حد تک عمل کیا ہے۔

جسٹس عقیل عباسی نے دریافت کیا کہ کیا یہ آپ کی منشا مرضی کی بات ہے کہ کس پیراگراف پر عمل کریں گے، اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ کیس کو چھوڑیں یہ آپ سپریم کورٹ کو لے کہاں جا رہے ہیں، کل کسی کو پھانسی کی سزا دیں تو کیا وہ کہے گا بس سر تک پھندا ڈال کر چھوڑ دیا۔

جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ انہیں دائر کردہ پٹیشن کے قابل سماعت ہونے سے متعلق ایک سوال ہے، جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ آپ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست اٹھا لیں تو کیا آپ اس کیس میں دلائل دے سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکشن کمیشن جسٹس جمال مندوخیل جسٹس عائشہ ملک جسٹس عقیل عباسی جسٹس ہاشم کاکڑ حارث عظمت سپریم کورٹ سکندر بشیر مہمند مخصوص نشستوں نظر ثانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن جسٹس جمال مندوخیل جسٹس عائشہ ملک جسٹس عقیل عباسی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ مخصوص نشستوں جسٹس جمال مندوخیل جسٹس عقیل عباسی جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں الیکشن کمیشن فیصلے پر کے فیصلے رہے ہیں کے وکیل

پڑھیں:

قلات: خواتین اور ورکرز کی مخصوص نشستوں پر ضمنی انتخابات کا آغاز

قلات میں یونین کونسل نیچارہ کی خواتین کی مخصوص نشست پر ضمنی انتخاب کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس نشست پر تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری ہے، جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی رخسانہ، آزاد امیدوار نور النساء اور آزاد امیدوار حور جان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے بنجر میدان بھی اب زیتون سے آباد ہونے لگے

اس انتخاب میں چھ جنرل کونسلرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابی عمل کی نگرانی پریزائیڈنگ آفیسر خدابخش قمبرانی اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر آغا محبوب شاہ کر رہے ہیں۔

ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مکمل سیکیورٹی اور شفافیت کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب قلات کی میونسپل کمیٹی منگچر میں ورکر کی ایک نشست پر بھی ضمنی انتخاب کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ نشست خالی ہونے کے باعث انتخاب کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہاں پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری نذیر احمد عمرانی (ایس ایس ٹی) سر انجام دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:قلات میں بس پر حملہ، بچ جانے والے مسافروں نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا

اس نشست پر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے:

عبدالوحید محمدشہی — نیشنل پارٹی اور الخالد پینل کے مشترکہ امیدوار (انتخابی نشان: آری)

قدرت اللہ — جمیعت علماء اسلام کے امیدوار (انتخابی نشان: کتاب)

اس ضمنی انتخاب میں 11 جنرل کونسلرز بطور ووٹرز حصہ لے رہے ہیں، جو اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خواتین نشست ضمنی انتخابات قلات انتخابات مخصوص نشست ورکرز نشست

متعلقہ مضامین

  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں
  • نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں. چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہم صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے، چیف جسٹس
  • سندھ کے محکموں میں فوکل پرسنز کا تقرر؛ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے میں ترمیم کردی
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے: چیف جسٹس
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا 4 تا 8 اگست کا روسٹر جاری
  • قلات: خواتین اور ورکرز کی مخصوص نشستوں پر ضمنی انتخابات کا آغاز
  • بلوچستان: 7 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، پولنگ جاری
  • اکبر ایس بابر کا بیرسٹر گوہر کی آسٹریلیا کے ہائی کمشنر سے ملاقات پر خط، غلطی تسلیم کرنے کا مطالبہ