کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں غیرقانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار ملزم ارمغان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں تفتیشی افسر امیر علی کھوسو نے عدالت سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے دورانِ تفتیش اپنے کئی شریک ملزموں کے بارے میں انکشافات کیے ہیں جن کی تعداد پانچ سے زائد ہے۔ افسر کے مطابق ملزم سے ڈیجیٹل آئی ڈیز کے ایڈریسز بھی حاصل کیے گئے ہیں، جب کہ اس نے اپنے ذاتی اکاؤنٹس سے متعلق بھی معلومات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مزید تفتیش کے لیے ملزم کا جسمانی ریمانڈ ناگزیر ہے۔

عدالت کی جانب سے جب تفتیشی افسر سے پوچھا گیا کہ ریمانڈ کیوں درکار ہے، تو انہوں نے ان ہی نکات کو دہرایا۔ تاہم عدالت نے ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے ملزم ارمغان کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم سے براہِ راست مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پہلے تو بہت بولتے تھے، آج کیا ہوا؟‘ جس پر ملزم نے سرد لہجے میں جواب دیا: ’آپ نے جو کرنا ہے کر دیں۔‘

عدالت نے ملزم سے دریافت کیا کہ کیا ایف آئی اے کی جانب سے کوئی تشدد کیا گیا؟ تاہم ملزم بار بار پوچھنے پر بھی خاموش رہا، جس پر خاتون وکیل شازیہ توقیر ایڈووکیٹ نے اعتراض اٹھایا کہ یہ توہینِ عدالت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے سوالات کا جواب دینا لازم ہے، چاہے وہ ہاں میں ہو یا نہ میں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے ریمارکس دیے کہ ’آپ اس ملزم کو نہیں جانتیں، اس پر کیسز کا بنڈل موجود ہے۔ یہ توہینِ عدالت ہے کہ جج سوال کرے اور ملزم خاموش رہے۔‘

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کا جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے اسے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا، اور سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی۔
مزیدپڑھیں:ثانیہ سعید نے پہلی بار طلاق پر خاموشی توڑدی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کراچی: ملزم عبید کے ٹوکی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت، اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس

سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز 90 سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کردیا۔

سندھ کی عدالت عالیہ میں ایم کیو ایم مرکز سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عبید کے ٹو کو 1998 کے مقدمے میں غیرموجودگی میں عمرقیدکی سزا سنائی گئی تھی۔

رینجرز اہلکار کا قتل: 90 سے گرفتار عبید کے ٹو کی عمر قید کی سزا کیخلاف اپیل، مدعی سے جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی رینجرز اہلکار کے قتل کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران مدعیٔ مقدمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کر لیا۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم نے ہمارے جوانوں پر فائرنگ کر کے قتل کردیا، آپ کہہ رہے ہیں چھوڑ دیں۔

عدالت کے ریمارکس میں کہا گیا کہ خطرناک ملزم ہے، جیل میں رہے تو اچھا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر سیال نے کہا کہ اس ملزم کےلیے فائرنگ کرنا تو عام سی بات ہے۔ جس کے جواب میں ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزم دیگر مقدمات سے بری ہوچکا یے، صرف ایک کیس میں جیل میں ہے۔

جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اگر ملزم دیگر مقدمات میں بری ہوچکا تو اس کیس میں بھی بری کردیں؟

عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • بینک فراڈ کیس؛ اداکارہ اور ماڈل نادیہ حسین عدالت میں پیش
  • ایک وکیل اپنے موکل کو ملے بغیر کیسے عدالت کی معاونت کرسکتا ہے؟ سلمان صفدر
  • قومی اسمبلی میں بھارت کے خلاف تمام جماعتیں متحد، بھارتی جارحیت پر ایوان ایک زبان
  • کراچی: ملزم عبید کے ٹوکی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت، اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس
  • سپر ٹیکس کیس: جسٹس جمال مندوخیل کا اہم ریمارک
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کی معروف امریکی تھنک ٹینک نمائندگان کو پہلگام واقعے اور پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر بریفنگ ⁠
  • پہلگام میں سیاحوں کی جان بچانے والوں کو ہی تنگ کرنا زیادتی ہے، محبوبہ مفتی
  • منشیات برآمدگی کیس؛ اداکار ساجد حسن کے بیٹے کیخلاف مقدمے کی سماعت میں پیش رفت
  • اتوار کو 2 امریکی ہیلی کاپٹرز کی اچانک پاکستان آمد اور پھر چند گھنٹوں کے بعد بھارت میں لینڈنگ ، حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا