شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر سامنے آئی ہے، نادرا نے ڈیجیٹل فیچرز اور عوام کے لیے فوری ترسیل کے اختیارات کے ساتھ بغیر چپ شناختی کارڈز کے لیے نطرثانی شدہ فیس اسٹرکچر کا اعلان کیا ہے۔
نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی نے بغیر چپ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے شہریوں کے لیے نئی خصوصیات متعارف کروائیں جس سے وہ اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کے بغیر اسمارٹ کارڈ جیسی فعالیت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
نان چپ شناختی کارڈ والے افراد اب اسی نان چپ زمرے کے اندر اپنے کارڈز کی تجدید، ترمیم یا دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں جس سے چپ پر مبنی اسمارٹ نیشنل شناختی کارڈ میں منتقلی کی ضرورت ختم ہو جائے گی جسے پہلے جدید خدمات تک رسائی کا واحد راستہ سمجھا جاتا تھا۔
نئی تبدیلیوں کے تحت، نان چپ کارڈز اب اردو اور انگریزی دونوں میں معلومات ہوں گی۔ کارڈز میں رنگین تصویر شامل ہوگی، شناخت کی تصدیق کو بہتر بنانا۔ ہر کارڈ میں ایک کیو آر کوڈ شامل کیا جائے گا جس سے شہری پاک-آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی شناخت کے ڈیجیٹل ورژن تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
مزید برآں اعضاء کے عطیہ دہندگان اور معذور افراد کے کارڈز پر الگ الگ نشانات ہوں گے جو ہنگامی حالات میں اور خصوصی خدمات حاصل کرنے کے دوران شناخت میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان ہوشیار! سخت ترین ٹریفک قوانین نافذ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کے لیے
پڑھیں:
ہائیکنگ کیلئے گئے دو افراد کے ہاتھ خزانہ لگ گیا!
یورپی ملک چیک ریپبلک کے جنگلات میں ہائیکنگ کے لیے جانے والے دو افراد کو ایلومینیئم کے کین میں سونے کے سیکڑوں سکّے ملے ہیں۔
کرکونس پہاڑ سے گزرتے دو افراد کو ایک چھوٹا سال ایلومینیئم کا کین (جو کہ ایک دیوار کی دراڑ میں پوشیدہ تھا) ملا جس کے اندر سونے کے 598 سکّے موجود تھے۔ چند فٹ کے فاصلے پر دونوں کو ایک لوہے کا بکس بھی ملا جس میں زیورات، سیگریٹ کے کیسز اور سونے سے بنی دیگر اشیاء موجود تھیں۔
سیر پر گئے یہ افراد تقریباً سات کلو اضافی قیمتی سامان کے ساتھ واپس لوٹے اور سامان کو تجزیے کے لیے میوزیم آف ایسٹرن بوہیمیا کے ماہرین کے پاس لے کر گئے۔
شعبہ آثارِ قدیمہ کے سربراہ میروسلاف نواک کا کہنا تھا کہ قیمتی اشیاء کو زمین بطور خزانہ دفن کرنا قبل از تاریخ وقتوں سے ایک عام سا کام رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذہبی امور زیادہ عام تھے بعد ازاں غیر یقینی وقت میں جائیداد کو زمین میں یہ سوچ کر دفنا دیا جاتا تھا کہ بعد میں لوٹ کر اس کو نکال لیا جائے گا۔