شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نادرا نے ڈیجیٹل فیچرز اور عوام کے لیے فوری ترسیل کے اختیارات کے ساتھ بغیر چپ شناختی کارڈز کے لیے نطرثانی شدہ فیس سٹرکچر کا اعلان کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی نے بغیر چپ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے شہریوں کے لیے نئی خصوصیات متعارف کروائیں جس سے وہ اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کے بغیر سمارٹ کارڈ جیسی فعالیت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
نان چپ شناختی کارڈ والے افراد اب اسی نان چپ زمرے کے اندر اپنے کارڈز کی تجدید، ترمیم یا دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں جس سے چپ پر مبنی سمارٹ نیشنل شناختی کارڈ میں منتقلی کی ضرورت ختم ہو جائے گی جسے پہلے جدید خدمات تک رسائی کا واحد راستہ سمجھا جاتا تھا۔
امریکا چھوڑنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو رقم اور ٹکٹ فراہم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
نئی تبدیلیوں کے تحت، نان چپ کارڈز اب اردو اور انگریزی دونوں میں معلومات ہوں گی۔ کارڈز میں رنگین تصویر شامل ہوگی، شناخت کی تصدیق کو بہتر بنانا۔ ہر کارڈ میں ایک کیو آر کوڈ شامل کیا جائے گا جس سے شہری پاک-آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی شناخت کے ڈیجیٹل ورژن تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
مزید برآں اعضاء کے عطیہ دہندگان اور معذور افراد کے کارڈز پر الگ الگ نشانات ہوں گے جو ہنگامی حالات میں اور خصوصی خدمات حاصل کرنے کے دوران شناخت میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
نئی اپ ڈیٹ سے ان لاکھوں پاکستانیوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے جو مختلف رکاوٹوں کی وجہ سے چپ پر مبنی آئی ڈی پر جانے سے قاصر ہیں، اس اقدام کے ساتھ، نادرا صارف کی سہولت کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں وسیع تر شمولیت کو یقینی بناتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس، پاک بھارت کشیدگی پر غور
اس اقدام کا خیرمقدم آگے کی سوچ، شہریوں پر مبنی پالیسی کے طور پر کیا جا رہا ہے جو روایتی اور ڈیجیٹل شناختی خدمات کے درمیان فرق کو ختم کرتی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ
پڑھیں:
پاکستان کی مدر ٹریسا، ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا کو رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے
طب کے شعبے سے وابستہ اور پاکستان میں جذام (کوڑھ) کے مریضوں کی مسیحا کہلانے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے آج آٹھ برس بیت گئے ہیں مگران کی خدمات آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔ڈاکٹر رتھ فاؤ کا شمار پاکستان کی ایک ایسی عظیم محسن کی صورت میں ہوتا ہے جن کی کاوشوں کی بدولت 1996ء میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان کو جزام (کوڑھ) کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا تھا۔
8مارچ 1960 کو ڈاکٹر رتھ کیتھرینا مارتھا فاؤ جرمنی سے پاکستان آئيں تو جذام کے خاتمے کےلیے اپنی زندگی وقف کردی۔ 1988ء میں ڈاکٹر رتھ کو حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان کی شہریت سے نوازا گیا۔’میری ایڈیلیڈ ۔لیپرسی سینٹر‘ کے نام سے قائم ہونے والا شفاخانہ جذام کے مریضوں کے علاج کے ساتھ ساتھ ان کے لواحقین کی مدد بھی کرتا تھا۔اس کے بعد اس مرض کے خاتمے کے لیےکراچی کے دوسرے علاقوں میں بھی کلینک قائم کیے گئے۔ڈاکٹررتھ کی خدمات ہی کی وجہ سے آج پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں جزام (کوڑھ) کے مرض کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے۔ان کی گرا ں قدر خدمات پر حکومت پاکستان ، جرمنی اور متعدد عالمی اداروں نے انہیں اعزازات سے نوازا جن میں نشان قائد اعظم، ہلال پاکستان، ہلال امتیاز، جرمنی کا آرڈر آف میرٹ اور متعدد دیگر اعزازت شامل ہیں۔ڈاکٹر رُتھ فاؤ اپنی زندگی کے تقریباً 57 برس پاکستانیوں کی خدمت میں مصروف عمل رہیں، انہیں پاکستان کی’مدر ٹریسا‘ بھی کہا جاتا ہے۔لاکھوں مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست 2017 کو کراچی میں طویل علالت کے بعد 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔