بھارت نے پاکستان پر میزائل حملے کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے کی تصدیق کردی گئی۔
ہندوستانی فوج کے مطابق آپریشن سندھور میں پاکستان اور آزاد کشمیر میں مجموعی طور پر 9 مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پہلگام حملے کے جواب میں یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، ہم اس عزم پر قائم ہیں کہ اس حملے کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں 5 مقامات پر میزائل داغے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں معصوم بچے سمیت 2 افراد شہید ہوگئے۔
پاکستان کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے 2 جہاز مار گرانے کے علاوہ انڈین بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارت پاکستان تصدیق میزائل حملہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان میزائل حملہ وی نیوز
پڑھیں:
ملک کے 2 مشہور سیاحتی مقامات پر برفباری کا آغاز
کالام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2025ء) ملک کے 2 مشہور سیاحتی مقامات پر برفباری کا آغاز، خیبرپختونخواہ کے پہاڑوں پر برفباری کے بعد شمالی علاقوں میں موسم سرما کے سیزن کا آغاز ہو گیا۔ کالام کے بلند پہاڑی علاقوں کے علاوہ ناران کے پہاڑوں پر بھی برفباری ہوئی۔ ان علاقوں میں ہر سال ستمبر کے آخر سے موسم سرما کا آغاز ہو جاتا ہے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ مون سون کا سلسلہ ختم ہوگیا ، آئندہ ہفتے تک بارش کی کوئی پیشگوئی نہیں۔میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ مون سون بارشوں کے سسٹم ختم ہوچکے ہیں،تمام دریا اپنی معمول کی سطح پر آ گئے ہیں،مرالہ سے پنجند تک کوئی بڑا ریلا موجود نہیں،جسڑ سے سندھنائی تک بھی کوئی بڑاریلا نہیں،ستلج میں کئی دریائوں کی نسبت تھوڑاسابہا ئوزیادہ ہے،پچھلے 48 گھنٹے سے پانی مسلسل کم ہورہاہے،جتنے بھی بریچنگ کے مقامات تھے ان کوبریج اپ کردیاگیاہے۔(جاری ہے)
عرفان علی کاٹھیا نے مزیدکہاپنجاب سے پانی کی پیک گزرنے کے بعدسندھ کے لئے بہت زیادہ مسائل نہیں ہوئے ،28اضلاع میں موضع جات متاثرہوئے، 50 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثرہوئے،جنوبی پنجاب میں 331 ریلیف کیمپس ابھی بھی کام کر رہے ہیں، علی پور،مظفرگڑھ، پیر والا میں سب سے زیادہ متاثرین ریلیف کیمپس میں موجودہیں۔انہوں نے کہا کہ 6 لاکھ12ہزار833لوگوں کومیڈیکل کیمپس میں امدادفراہم کی گئی، سیلابی صورتحال میں 123 اموات ہوئیں،کمپنسیشن کی 4کیٹگریزہیں،اگلی30دنوں میں ڈیجیٹلی شفافیت کے ساتھ سروے کیا جائے گا،فصلوں کابہت نقصان ہوا،گندم،مکئی،چاول اورکپاس کی فصلیں بڑے پیمانے پر متاثر ہوئیں۔