بلڈر مافیا نے تاریخی ورثہ کی حامل عمارتیں مسمار کردیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
چیف سیکریٹری کا ایکشن،ڈی جی ایس بی سی اے اسحق کھوڑوکو شوکاز نوٹس
کراچی میں بلڈر مافیا نے تاریخی ورثہ قرار دی گئی عمارتیں مسمار کردیں، چیف سیکریٹری سندھ نے نوٹس لے کر ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا، دو افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کے حکم پر کمشنر کراچی نے خارس ہاؤس کی غیر قانونی مسماری پر تحقیقات مکمل کر لی ہے ، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ نے تاریخی عمارت مسمار کرنے پر ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ساؤتھ اشفاق حسین، ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ آغا کاشف اور جائیداد کی مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا، ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنوبی اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنوبی کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے ، اس کے علاؤہ محکمہ ثقافت کی گریڈ 18کی افسر پرہ منگی کو بھی معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے ۔ کمشنر کراچی نے تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ خارس ہاؤس کی مسماری میں ایس بی سی اے افسران نے جان بوجھ کر قوانین کی خلاف ورزی کی،تاریخی عمارت کو جان بوجھ کر عید کی تعطیلات کے دوران مسمار کیا گیا۔ رپورٹ میں عمارت کی مسماری میں ثقافت و ورثہ محکمہ کو نظر انداز کرنا سنگین غفلت قرار دی گئی ہے ، خارس ہاؤس کیس میں سرکاری افسران اور مالک جائیداد کی ملی بھگت تھی، مسماری کے دوران ایس بی سی اے نے عدالتی حکم کا غلط حوالہ دیا۔ جبکہ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کا تمام تاریخی عمارتوں کا سروے اور نقشہ سازی کا حکم جاری کیا ہے ، چیف سیکریٹری سندھ کی محکمہ ثقافت کو تاریخی عمارتوں کی ویجیلنس کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع ختم
سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل پر پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع ختم کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحی آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل بینچ کے روبرو پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر حکم امتناع کیخلاف وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل محسن شاہوانی نے مؤقف دیا کہ ندیم لودھی جعلی ڈگری پر ایسوسی ایٹ انجینر بھرتی ہوا تھا، ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے نے شوکاز نوٹس جاری کرکے ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔
ندیم لودھی حکم امتناع کے دوران ترقی پاکر آفیسر گریڈ کے گروپ 6 تک پہنچ گئے تھے، ندیم لودھی سے 2015 میں ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کیا تھا، عدالت نے پی آئی اے کو محکمہ جاتی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ 10 برس سے آپ اسٹے آرڈر پر چل رہے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا، ہم حکم امتناع واپس لے رہے ہیں، آپ اپنے کیس کی تیاری کریں۔
عدالت عظمی نے سندھ ہائیکورٹ کا جاری کردہ حکم امتناع ختم کردیا۔
وفاقی حکومت نے سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔