ایک بیان میں سید مہدی شاہ نے پاک فضائیہ کی جانب سے منہ توڑ جواب دیکر بھارت کے چھ جنگی جہاز گرانے پر پاک فضائیہ کی کارکاردگی کو سراہا اور شاباش دی جبکہ اٹلری کی جانب سے خاکی ٹیکری پوسٹ تباہ کرنے پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے پاکستانی شہروں بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد پر بھارت کے میزائل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشتگردی، جارحیت اور علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں سید مہدی شاہ نے پاک فضائیہ کی جانب سے منہ توڑ جواب دیکر بھارت کے چھ جنگی جہاز گرانے پر پاک فضائیہ کی کارکاردگی کو سراہا اور شاباش دی جبکہ اٹلری کی جانب سے خاکی ٹیکری پوسٹ تباہ کرنے پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ سید مہدی شاہ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے اس طرح کی اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے اور پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کسی بھی قسم کی دشمنی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ بھارت نے پاکستان کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر معصوم بچوں اور خواتین کو شہید کیا جو کہ گجرات کے قصاب مودی کی انتہا پسندانہ سوچ کو عیاں کر رہا ہے۔ پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا فوری نوٹس لے۔ گورنر گلگت بلتستان نے امن کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا لیکن خبردار کیا کہ کسی بھی جارحیت کا پوری طاقت سے مقابلہ کیا جائے گا۔ پاکستان کی مسلح افواج بھارت کے حملوں کا بھرپور جواب دے گی، وطن عزیز کی سالمیت اور خود مختاری پر حملہ کرنے والے منہ کی کھائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید مہدی شاہ نے پاک فضائیہ کی کی جانب سے بھارت کے نے پاک

پڑھیں:

پاک-بھارت کشیدگی کے دوران سرحدی علاقوں کے شہری معمول کے مطابق کاموں میں مشغول

لاہور:

بھارت کے ساتھ کشیدگی اور تناؤ کے باوجود لاہور کے سرحدی علاقوں میں لوگ کسی ڈر اور خوف کے بغیر روز مرہ کے کاموں میں مشغول رہے جبکہ سوشل میڈیا پر بعض سرحدی دیہاتوں سے لوگوں کی نقل مکانی کی بے بنیاد افواہیں پھیلائی جاتی رہیں۔

ایکسپریس نیوز کی ٹیم نے لاہور کے سرحدی علاقوں کے مختلف دیہات جن میں ایچوگل، بھسین، لبان والا، واہگہ، بھانو چک، نروڑ اور منہالہ کا دورہ کیا جہاں لوگ اپنے روز مرہ کے کاموں میں مشغول نظر آئے۔

چائے کی دکانوں اور تھڑوں پر بیٹھے بزرگ پاک-بھارت کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورت پر گفتگو اور تبصرے کرتے رہے، بعض علاقوں سے چند ایک خاندانوں نے اپنے بچوں اور خواتین کو لاہور کی طرف منتقل ضرور کیا ہے لیکن مجموعی طور پر صورت حال پرامن نظر آئی۔

واہگہ بارڈر کے قریب ایک ڈھابے پر بیٹھے بزرگ محمد اشرف کا کہنا تھا کہ بھارت کو پاکستان کی فوج نےجس طرح منہ توڑجواب دیا ہے وہ اب دوبارہ حملے کی ہمت نہیں کرے گا۔

ایک نوجوان عبدالرحمان نے کہا کہ 2009 میں جب پاکستان اور انڈیا کے حالات خراب ہوئے تھے تو اس وقت بارڈر ایریا کے کئی علاقے خالی کروالیے گئے تھے جبکہ اس وقت زیادہ ترلوگ افواہوں کا شکار ہوئے اور ایک دوسرے کے دیکھا دیکھی علاقے چھوڑ گئے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کی وجہ سے لوگ باخبر ہیں اور انہیں اندازہ ہے کہ انڈیا اس محاذ پر پاکستان سے کوئی پنگا نہیں لےگا۔

شہری ابراہیم کا کہنا تھا کہ اب روایتی جنگوں کا دور نہیں رہا، جس طرح 1965 اور 1971 میں لڑی گئی تھیں اب جدید ہتھیاروں کا دور ہے، اس لیے اپنا گھربار چھوڑ کر جانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم مسلمان ہیں ہمارا ایمان ہے کہ موت کا ایک دن مقرر ہے، ڈر کربھاگ جانے سے موت ٹل نہیں جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر ایریا کے بہادر عوام اپنی فوج اور رینجرز کے شانہ بشانہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک-بھارت کشیدگی کے دوران سرحدی علاقوں کے شہری معمول کے مطابق کاموں میں مشغول
  • پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کیلئے سکیورٹی الرٹ جاری
  • غیور قوم اپنے وطن کے دفاع کیلئے ہر قیمت چکانے کو تیار ہے، سید علی رضوی
  • این ایل سی نے گلگت بلتستان میں 11 ارب لاگت کے تین منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کر لیے
  • پاک فضائیہ کو ملک کا تاریخ ساز دفاع کرنے پر سلام پیش کرتے ہیں، گورنر پنجاب
  • جی بی اسمبلی کے سابق رکن و نون لیگی رہنماء جاوید حسین کا خصوصی انٹرویو
  • عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین احسان علی ایڈووکیٹ کا سمینار سے خطاب
  • اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم کا گلگت میں سیمینار سے خطاب
  • مکمل آئین بھی دے دیں تو پھر بھی اپنے وسائل نہیں دینگے، سید علی رضوی کا سیمینار سے خطاب