عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر علی گنڈاپور نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، جہاں انہوں نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے وکیل راجا ظہور الحسن ایڈووکیٹ کے ذریعے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیاہے کہ واضح عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیراعلیٰ کو پالیسی معاملات پر رہنمائی کے لیے اپنے لیڈر سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔
علی ا مین گنڈاپور کی جانب سے دائر درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت کی درخواست دائر توہین عدالت کی
پڑھیں:
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے ای چالان نظام کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیمروں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے خودکار نظام کے تحت شہریوں کو ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان بھیجے جارہے ہیں، جو قانونی اور انتظامی خامیوں کے باعث غیرمنصفانہ ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ خودکار نظام گاڑی کے حقیقی ڈرائیور کے بجائے مالک کو چالان بھیجتا ہے، حالانکہ اکثر گاڑیاں اوپن لیٹرز پر چل رہی ہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں بدانتظامی اور کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کا بروقت اندراج ممکن نہیں ہوتا، جس سے شہری بلاوجہ جرمانوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ کراچی میں سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے، زیبرا کراسنگ اور اسپیڈ لمٹ سائن بورڈز موجود نہیں، جبکہ بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ٹریفک پولیس خود رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بھاری جرمانے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری اور واضح قوانین کے بغیر مصنوعی ذہانت پر مبنی چالان سسٹم کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور بھاری جرمانوں کو غیرمنصفانہ اقدام تسلیم کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ ای چالان کے نام پر شہریوں پر ریاستی نااہلی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، صرف ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زائد شہریوں کو جرمانے کیے گئے ہیں، جبکہ شہر میں ٹوٹی سڑکیں، ناقص سائن بورڈز اور زیبرا کراسنگ کی عدم موجودگی انتظامیہ کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ریاست اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے شہریوں کو سزا دے رہی ہے، جسے جماعتِ اسلامی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔