پاکستان اور بھارت کو بات چیت اور رابطے کے ذریعے امن کا راستہ اختیار کرنا چاہیے: امریکی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مؤقف سے متفق ہیں کہ دونوں ممالک کو بات چیت اور رابطے کے ذریعے امن کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ مارکو روبیو نے امید ظاہر کی کہ یہ کشیدگی جلد ختم ہو جائے گی اور خطے میں استحکام قائم رہے گا۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان صورتحال دن بہ دن سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ دوسری جانب، بھارت نے بلااشتعال پاکستان کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، جن میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق چھ مقامات پر 24 حملے کیے گئے۔ ان بزدلانہ حملوں میں 8 پاکستانی شہری شہید اور 35 زخمی ہوئے، جب کہ 2 افراد لاپتہ ہیں۔ تاہم، پاکستان نے ان حملوں کا فوری اور زبردست جواب دیا۔ پاکستانی فضائیہ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے اور ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جس سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
انڈین ناظم الامور کی دفترِ خارجہ طلبی، پاکستان کا فضائی حملوں پر احتجاج
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کے ناظم الاُمور کو طلب کر کے فضائی حملوں پر بھرپور احتجاج کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت بہت سے شہری ہلاک ہوئے ہیں۔دفترِ خارجہ کا کہنا کہ انڈین ناظم الاُمور کو بتایا گیا کہ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اس طرح کے حملے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ چارٹر اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے ضمن میں روایات کی بھی خلاف ورزی ہیں۔’انڈیا کو خبردار کیا گیا کہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ روّیہ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔‘خیال رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب انڈیا نے پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر کے مختلف مقامات پرفضائی حملے کیے جن میں پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق 26 شہری ہلاک جبکہ 46 زخمی ہوئے ہیں۔