اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 مئی 2025ء) وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان دشمنی میں شدت کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ "شرم" کی بات ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا، "میرا اندازہ ہے کہ لوگ جانتے تھے کہ ماضی کی بنیاد پر کچھ ہونے والا ہے۔"

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی ایکس پر اپنی پوسٹ میں صورتحال کو جلد از جلد کم کرنے کے لیے ٹرمپ کے مطالبے کی حمایت کی۔

روبیو نے کہا، "میں (ٹرمپ) کے تبصروں کی حمایت کرتا ہوں، امید ہے کہ یہ جلد ختم ہو جائے گا اور بھارتی اور پاکستانی قیادت ایک پرامن حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔"

پاکستان کے خلاف بھارتی حملے اور پاکستان کا بھارتی طیارے مار گرانے کا دعویٰ

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ روبیو نے بھارت اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیروں سے بات کی ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ مواصلات کی کھلی لائنیں برقرار رکھیں اور کشیدگی سے گریز کریں۔

(جاری ہے)

بھارتی کارروائی 'افسوسناک'، چین

چینی وزارت خارجہ نے پاکستان کے خلاف بھارتی فوجی کارروائی کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انہیں موجودہ صورتحال پر "تشویش" ہے۔ بیجنگ نے دونوں ممالک سے "پرسکون رہنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے ایسے اقدامات کرنے سے گریز کرنے کو کہا، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہو۔

" دنیا پاکستان اور بھارت کے تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کا کہنا ہے کہ وہ "لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر بھارتی فوجی کارروائیوں" پر "بہت فکر مند" ہیں۔

سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ گوٹیرش نے دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ فوجی تحمل کا مطالبہ کیا ہے اور ان کے بقول دنیا پاکستان اور بھارت کے درمیان فوجی تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

بھارتی حملے کا جواب دے دیا، پاکستان کا دعویٰ

متحدہ عرب امارات نے بھارت اور پاکستان سے کہا ہے کہ وہ "تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی کو کم کریں، اور مزید ایسے تناؤ سے گریز کریں جس سے علاقائی اور بین الاقوامی امن کو خطرہ ہو"۔

متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم برائے خارجہ امور شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ایک بیان کے مطابق، "عزت مآب نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سفارت کاری اور مذاکرات بحرانوں کو پرامن طریقے سے حل کرنے اور امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اقوام کی مشترکہ امنگوں کے حصول کا سب سے مؤثر ذریعہ ہیں۔"

نیوز ایجنسیاں

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت اور پاکستان پاکستان کے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

عرب اور مسلم رہنماؤں کی ٹرمپ سے مشترکہ ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 ستمبر 2025ء) اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف بھی چھ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ہمراہ منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

شہباز شریف 22 سے 26 ستمبر تک نیویارک میں ہیں، جہاں وہ اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم کے ہمراہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، سینیئر وزراء اور اعلیٰ حکام بھی ہوں گے۔

اطلاعات ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، انڈونیشیا اور مصر کے رہنماؤں کو مشترکہ اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق مسلم رہنما اس موقع پر "علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

" یہ ملاقات اس تناظر میں اہم ہے کہ کئی مغربی ممالک نے فلسطین کو بطور ایک ریاست تسلیم کر لیا ہے۔ ملاقات میں امکانات کیا ہیں؟

امریکہ کے ایک میڈیا ادارے ایکسس نے دو عرب عہدیداروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ صدر ٹرمپ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منگل کے روز عرب اور بعض دیگر مسلم رہنماؤں کے ایک منتخب گروپ سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

تاہم ادارے نے یہ بھی کہا کہ جب اس نے وائٹ ہاؤس سے اس بارے میں رابطہ کیا، تو اس نے فوری طور پر اس پیشرفت پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

امریکی میڈیا ادارے نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ منگل کے روز ہی ٹرمپ خلیج فارس کے متعدد ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، عمان، بحرین اور کویت کے سربراہان سے بھی الگ الگ ملاقات کریں گے۔

اس ملاقات میں ایک اہم مسئلہ قطر میں اسرائیلی حملے کے بارے میں خلیجی ممالک کے تحفظات ہیں۔ عرب حکام کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک ٹرمپ انتظامیہ سے یہ یقین دہانی حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ ایسے حملے دوبارہ نہیں ہوں گے۔

ٹرمپ اور شہباز شریف کی ملاقات

پاکستان کے معروف اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے مشترکہ ملاقات کے دوران ہی شہباز شریف اور ٹرمپ کے درمیان علیحدہ دو طرفہ ملاقات بھی زیر غور ہے۔

اگر ایسا ہوتا ہے تو ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں واپس آنے کے بعد یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی براہ راست بات چیت ہو گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف 26 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ "وزیر اعظم شہباز شریف بین الاقوامی برادری پر زور دیں گے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حق خود ارادیت سے انکار کے حالات کو حل کرے۔

"

بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس کے دوران "وہ علاقائی سلامتی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تشویش کے دیگر مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلامو فوبیا اور پائیدار ترقی پر پاکستان کے نقطہ نظر کو بھی اجاگر کریں گے۔"

توقع ہے کہ وہ سلامتی کونسل کے ایک منتخب رکن کے طور پر پاکستان کے کردار کو اجاگر کریں گے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنے، تنازعات کو روکنے اور امن و خوشحالی کے فروغ کے لیے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اسلام آباد کے عزم کی توثیق کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنے قیام کے دوران چین، اٹلی اور کینیڈا کے وزرائے اعظم، ایران کے صدر، قطر کے امیر، یورپی یونین اور ورلڈ بینک کے سربراہان کے علاوہ آئی ایم ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقاتیں کر سکتے ہیں، حالانکہ ابھی ان ملاقاتوں کا ایجنڈہ طے نہیں ہے۔

حکام نے کہا کہ "عالمی رہنماؤں کے سب سے بڑے سالانہ اجتماع" میں شہباز کی شرکت کثیرالجہتی کے لیے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرے گی اور قیام امن، موسمیاتی مسائل اور پائیدار ترقی کے لیے اس کے دیرینہ تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • عرب اور مسلم رہنماؤں کی ٹرمپ سے مشترکہ ملاقات
  • حارث رؤف ٹھیک ٹکریا، کم چک کے رکھ، خواجہ آصف
  • جنرل اسمبلی اجلاس شروع، وزیراعظم کا شیڈول تبدیل، آج امریکہ جائینگے: وزارت خارجہ
  • اسرائیل کا  برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کے اعلان پر ردعمل
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • اقوام متحدہ اجلاس: وزیرِاعظم مسلم رہنماؤں کے ہمراہ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، دفتر خارجہ
  • بھارت متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین، اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، مقررین
  • پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
  • پاک سعودی معاہدہ خالصتاً دفاعی نوعیت کا ہے اور کسی تیسرے ملک کیخلاف نہیں، ترجمان دفتر خارجہ