ذوالفقار علی بھٹو نے جو آئین دیا اسے 26 ویں ترمیم کے ذریعے تباہ کیا گیا: ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
حال ہی میں سیاست میں انٹری دینے والے شہید میر مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جو آئین دیا اسے 26 ویں ترمیم کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میں خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ پاکستان میں ایک دور تھا جب غریبوں کی سیاست ہوتی تھی لیکن اب امیروں کی سیاست ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غریب کسان مزید غریب ہوگئے ہیں، ریاست کسانوں اور مزدوروں کو بھول گئی ہے۔
کراچیسابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کے.
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا کہنا ہے کہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل سسٹم پر حملہ کیا جا رہا ہے، ملک میں اقتصادی صورت حال خراب ہے، معیشت مکمل تباہ ہو چکی ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے یہ بھی کہا کہ دریا پہچان ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کو ماہرین نہ صرف ایک تاریخی پیشرفت قرار دے رہے ہیں بلکہ اسے موجودہ حالات میں فلسطین کی حمایت کے تناظر میں بھی اہم سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
دونوں ممالک نے زور دیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلم دنیا کے اتحاد کی ضرورت ہے، اور یہ معاہدہ اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
پس منظر اور دیرینہ تعلقاتپاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ گہرے اور قریبی رہے ہیں۔ پاکستان نے سعودی عرب کی سلامتی کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھا، خصوصاً حرمین شریفین کے تحفظ کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان غیر رسمی معاہدے عرصہ دراز سے موجود رہے ہیں۔
A historic milestone has been achieved Pakistan and Saudi Arabia have signed a Strategic Mutual Defense Agreement, granting Pakistan the sacred honor of standing as a protector of the Haramain Sharifain.
This is more than a military pact; it is a divine and spiritual… pic.twitter.com/V7SrQEfizL
— Pakistan Strategic Prism (@PakStratprism) September 19, 2025
سعودی عرب نے بھی ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، خاص طور پر جب پاکستان عالمی پابندیوں اور معاشی دباؤ کا شکار تھا۔
امریکا اور مغربی دنیا کے لیے پیغامیہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کر رہا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی تعاون واشنگٹن کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ مسلم ممالک اپنی سلامتی اور دفاع کے لیے اب مزید باہمی انحصار بڑھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ اسلامی دنیا کی سب سے بڑی پیشرفت ہے، مشاہد حسین
تجزیہ کاروں کے مطابق اس معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن تبدیل ہو سکتا ہے۔
ایران اور افغانستان کے خدشاتایران کے نزدیک یہ معاہدہ خطے میں اس کے اثرورسوخ کے لیے ایک چیلنج ہو سکتا ہے، جبکہ افغانستان کے حالات اور وسط ایشیائی خطے کی صورتحال بھی اس پیش رفت سے جڑی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران اس معاہدے کو اپنے خلاف صف بندی سمجھ سکتا ہے۔
پاک سعودی دفاعی معاہدہ بھارت کے لیے بھی نئی سفارتی اور اسٹریٹجک مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
نئی دہلی پہلے ہی خلیجی ریاستوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اسلام آباد اور ریاض کا اتحاد اس توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔
ایٹمی پہلو اور اسٹریٹجک تعاونماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بھی تعاون چاہ سکتا ہے۔
اگرچہ یہ معاملہ حساس ہے، لیکن اس کے اشارے پچھلی دہائیوں سے موجود ہیں کہ ریاض اسلام آباد پر اس ضمن میں بھروسہ کرتا ہے۔
مسلم دنیا کے اتحاد کی ضرورتیہ دفاعی معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی جہت دیتا ہے بلکہ مسلم دنیا کے لیے بھی ایک یاد دہانی ہے کہ مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ صرف اتحاد اور باہمی تعاون سے ممکن ہے۔
فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ موقف اور خطے میں طاقت کا نیا توازن اس پیش رفت کو مزید نمایاں بناتا ہے۔
بشکریہ: الجزیرہآپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹریٹجک تعاون پاکستان دفاعی معاہدہ سعودی عرب