اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں بھارت کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری ٹیلی ویژن کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ میں بتایا گیا کہ ملاقات کے دوران امریکہ کے پولیٹیکل قونصلر زیک ہارکن رائیڈر اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری بھی موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات میں بھارت کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قائم مقام امریکی سفیر کو بھارتی حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے بریف کیا، اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ بھارت نے جنوبی ایشیا کے امن کو دا ﺅ پر لگا دیا ہے، بھارت نے علاقائی امن کو تار تار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے شہریوں کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا، پاکستان نے دفاع وطن کے لئے دشمن کو بھرپور جواب دیا۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن ہم اپنی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خطرناک عزائم سے پہلے ہی دوست ممالک کو آگاہ کر دیا تھا۔

پاک بھارت کشیدگی پر افغانستان کا بیان بھی آگیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: محسن نقوی

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کا دورہ امریکہ : بھارت میں صف ماتم

ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت سے خطے میں جنگ کے بادل گہرے ہو گئے ہیں۔ علاقائی امن کو کثیر الجہتی خطرات لاحق ہیں۔ ایران کا پڑوسی ہونے کے ناطے پاکستان تیزی سے پھیلتی کشیدگی کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ گزشتہ ماہ بھارت کے جنگی جنون کو پاکستان نے نہایت دلیری اور حکمت سے شکست دی۔ یہ پہلو توجہ طلب ہے کہ شرپسندانہ بھارتی آپریشن سندور کو اسرائیل کی حمایت اور تکنیکی معاونت دستیاب تھی۔ بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ ایک ناقبل تردید حقیقت ہے۔ اسرائیل کی ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف فوجی جارحیت غیر معمولی واقع ہے۔ اس تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ امریکہ کئی لحاظ سے اہمیت اختیار کر گیا ہے ۔معرکہ حق میں بھارتی جنگی جنون کو شکست دینے کے بعد پاکستان کے سفارتی وفود نے امریکہ سمیت اہم ممالک میں مبنی برحق موقف کو مضبوط دلائل سے پیش کیا۔ اس سفارتی برتری پر بھارتی حکومت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ فیلڈ مارشل کے دورہ امریکہ نے بھارت کی تلملاہٹ میں مزید اضافہ کر دیا۔ رہی سہی کسر صدر ٹرمپ کی فیلڈ مارشل سے غیر معمولی ملاقات نے پوری کر دی۔ بھارت اب کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہا ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بدھ کے روز وائٹ ہائوس میں ہونے والی دوگھنٹے سے زیادہ دورانیے کی ملاقات جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر کے اہم ممالک میں انتہائی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ پاک بھارت اور ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں ہر ملک اس بات چیت کو اپنے زاویے سے دیکھ رہا ہے۔ بھارت نے اس کاپاگل پن کی حد تک اثر لیا ہے۔ بھارت میں حکومت مخالف سیاسی جماعتیں ہی نہیں، اپنوں کی نظر میں بھی وزیراعظم مودی کا کردار ایک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے۔ کیونکہ مودی نے حقائق کا سامنا کرنے سے کتراتے ہوئے صدر ٹرمپ کی بات چیت کی پیشکش مسترد کردی ۔
آئی ایس پی آرکے مطابق صدر ٹرمپ سے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ظہرانے پر بات چیت کی ۔اس موقع پرامریکی سیکرٹری خارجہ مارکوروبیو،نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطی اسٹیووٹکوف اور پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیرلیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بھی موجود تھے۔ صدر ٹرمپ نے ملاقات میں علاقائی امن واستحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی کے مضبوط تعاون کا بھی اعتراف کیااور اسے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ تجارت سمیت پاکستان کے معدنی سیکٹر میں سرمایہ کاری،کرپٹو کرنسی اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔امریکی صدر نے پاکستان کے ساتھ باہمی فائدہ مند تجارتی شراکت داری میں دلچسپی ظاہر کی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ کشیدگی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیااور دونوں کی طرف سے اس تنازعہ کے پرامن حل پر زور دیا گیا۔اس تاریخی ملاقات سے قبل اور اختتام پر صدر ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دوایٹمی طاقتیں ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیرملک کی بااثر شخصیت ہیں اور پاک بھارت کشیدگی روکنے میں ان کا کردار پاکستان کی طرف سے انتہائی موثر رہا،جس کے اعتراف میں اور شکریہ ادا کرنے کیلئے میں نے انہیں مدعو کیا،آج ان سے ملاقات کرکے خود کو معزز محسوس کررہا ہوں۔صدر ٹرمپ نے وہ الفاظ پھر دہرائے، جنہیں وزیراعظم مودی نے اپنی چڑ بنالیا ہے کہ پاک بھارت جنگ امریکا نے بند کروائی۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات کئی ماہ پہلے طے تھی ،جسے آپریشن بنیان مرصوص اور جنگ بندی کے تناظر میں امریکی صدر کی طرف سے مزید عزت وتوقیر ملی ۔خواجہ آصف کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ اس ملاقات کے نہ صرف خطے میں بلکہ اس سے باہر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہونگے۔ اس ملاقات کے تناظر میں اب وقت آگیا ہے کہ امریکی قیادت اگر خطے میں واقعی پائیدار امن چاہتی ہے تو اسے ایران اسرائیل جنگ بندی سمیت بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی میز پر لاتے ہوئے اپنے وعدے کی پاسداری کرنی چاہئے۔ بصورت دیگر صورتحال پہلے سے زیادہ گھمبیر اور اس کے اثرات انتہائی ہولناک ہوسکتے ہیں۔بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کے سوگ میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات نے یہ تاثر مزید گہرا کر دیا ہے کہ غیر ذمہ دار جنونی بھارت کے مقابل پاکستان امن پسند ذمہ دار ریاست ہے ۔ علاقائی تنازعات کی آگ میں تیل چھڑکنے کے بجائے پاکستان امن ترقی اور باہمی معاشی مفادات کے فروغ کے لیے ہمیشہ دست تعاون دراز کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل کا دورہ امریکہ : بھارت میں صف ماتم
  • فیفا کےصدر اور پی ایف ایف سربراہ کی ملاقات,پاکستان فٹبال کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • محسن گیلانی کی فیفا کے صدر سے ملاقات، پاکستان فٹبال کے مختلف امور پر تبادلہ خیال
  • کامران ٹیسوری قائم مقام گورنر کی عزت کریں یا نہ کریں، آئین کا احترام کرنا ہوگا: سعدیہ جاوید
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی فیفا کے صدر گیانی انفانٹینو سے ملاقات
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی فیفا کے صدر سے ملاقات، پاکستان کے دورے کی دعوت
  • فیفا صدر کی چیئرمین پی سی بی سے ملاقات، تصویر وائرل
  • چئیرمین پی سی بی کی فیفا کے صدر سے ملاقات ، دورہ پاکستان کی دعوت
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ٹرمپ سے ملاقات، ایران اسرائیل تنازع پر تبادلہ خیال
  • فیلڈ مارشل اور امریکی صدر کی ملاقات، ایران اسرائیل کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال