پاک فضائیہ نے بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو انڈین ایئرفورس کا بھاری نقصان ہے، ایڈیٹر دی اکانومسٹ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
فوٹو واشنگٹن پوسٹ
ایڈیٹر دی اکانومسٹ ششانک جوشی کا کہنا ہے کہ اگر پاک فضائیہ نے بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو انڈین ایئرفورس کا بھاری نقصان ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں ایڈیٹر دی اکانومسٹ ششانک جوشی نے کہا کہ نیویارک ٹائمز نے بھارتی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ 3 طیارے گرے ہیں، رائٹرز نے مقامی حکومتی ذرائع کی بنیاد پر کہا ہے کہ تین طیارے گرے ہیں اور پائلٹس اسپتال میں ہیں۔
شاشنک جوشی نے کہا کہ بھارتی اخبار "دی ہندو" نے بھی بھارتی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ 3 طیارے گرے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ رات پاکستان پر حملہ کیا گیا جس کا پاکستان نے بروقت اور موثر جواب دے دیا اور رات کی تاریکی میں میزائل حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج کی کارروائیوں سے بھارتی فوج کے قدم اکھڑ چکے ہیں۔
بھارتی جارحیت پر بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے خبردار کیا کہ پاکستان نے صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا، بھارتی جارحیت کا جواب اپنے منتخب وقت، مقام، اور طریقے سے دیا جائے گا۔
پاک فوج کی جوابی کارروائی میں برنالہ، شکر گڑھ اور کوٹلی سیکٹر میں بھارتی ڈرون اور متعدد کواڈ کواپٹر بھی تباہ کردیے گئے، ایل او سی پر بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا جواب دیا گیا۔
بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈ کوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈ کوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کردی گئیں، بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بھارت نے ایل او سی پر جورا، چکوٹھی اور وادی لیپا سیکٹر کی چیک پوسٹوں پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
ٹالِن: اسٹونیا حکومت نے الزام لگایا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور 12 منٹ تک اندر رہنے کے بعد واپس گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹونیا نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی طیاروں کی یہ پرواز بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس معاملے پر نیٹو کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اسٹونیا کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیاروں نے کسی ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔ وزارت کے مطابق یہ پروازیں بحیرہ بالٹک کے نیوٹرل حصے میں اور مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین کے تحت کی گئیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل روس کے 20 ڈرون طیارے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے کا واقعہ بھی پیش آیا تھا، جس کے بعد پولینڈ اور اسٹونیا جیسے نیٹو رکن ممالک کی روس کے ساتھ کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔