امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرنے کے لیے مدد کی پیش کردی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملوں اور پھر پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد کی صورت حال پر بیان جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کو فاش غلطی کا خمیازہ ضرور بھگتنا ہوگا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا قوم سے خطاب

امریکی صدر نے کہاکہ میرے پاکستان اور بھارت کے حکمرانوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، دونوں اپنا حساب برابر کر چکے ہیں، اب چاہیے کہ معاملہ حل کرلیں۔

انہوں نے پیشکش کی کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کو کم کرنے کے لیے مدد کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ رات پاکستان میں 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں اب تک 31 شہریوں کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ 71 زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کب، کیسے اور کہاں، مسلح افواج کو جواب دینے کا مکمل اختیار مل گیا

پاکستان نے بھی بھارت جارحیت کا بھرپور جواب دیا، اور 5 جنگی جہاز تباہ کرنے سمیت بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا، اس کے علاوہ ایل او سی پر بھی متعدد پوسٹیں تباہ کی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر بھارتی جارحیت کا جواب بھرپور جواب پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ جنگی جہاز ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر بھارتی جارحیت کا جواب بھرپور جواب پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ جنگی جہاز ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر بھارتی حملے کو شرمناک قرار دے دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ شرمناک ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ معاملات زیادہ خراب نہ ہوں۔

امریکی صدر نے تقریب میں صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں ابھی بھارتی حملے کی اطلاع ملی ہے اور وہ اسے شرمناک سمجھتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دہائیوں سے خراب ہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ معاملات جلد ٹھیک ہوجائیں۔

واضح رہے کہ امریکا مسلسل اس بات پر زور دے رہا تھا کہ دونوں ممالک مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل نکالیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی ہم منصب جے شنکر کو ٹیلیفون کرکے کہا کہ دونوں ملک کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالیں، تاکہ جنوب ایشیا میں طویل المدتی امن اور علاقائی استحکام برقرار رہے۔

یہ بھی پڑھیں پاک بھارت جنگ کی صورت میں امریکا  پاکستان کا ساتھ دے گا، 17فیصد پاکستانیوں کی توقع

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کا پریس بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کی حکومتوں سے مختلف سطح پر رابطے میں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا کوئی حل نکلے، اور اس کے لیے ہم مسلسل رابطے میں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا دہشتگردی کے خلاف بھارت کے ساتھ کھڑا ہے، صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی یہ کہہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان اور بھارت آمنے سامنے ہیں۔

بھارت نے یکطرفہ طور پر پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ اگر ہمارا پانی بند کیا تو جنگ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن تشکیل دیا جائے، پاکستان کی پیشکش

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے جانے والے الزام پر کہا ہے کہ کوئی بھی دو سے تین ملک پہلگام واقعہ کی تحقیقات کریں، یا اقوام متحدہ کا ایک کمیشن تشکیل دیا جائے، پاکستان مکمل تعاون کرےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی پر امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش
  • پاک بھارت کشیدگی: انڈیا نے 3 جنگی جہاز گر کر تباہ ہونے کی تصدیق کردی
  • پاکستان کے ہاتھوں بھارتی طیاروں کے مار گرائے جانے کی تصدیق امریکی میڈیا نے بھی کردی
  • بھارت کو ایک اور منہ توڑ جواب، پاک فوج نے ایل او سی پر منڈل سیکٹر میں بھارتی پوسٹ تباہ کردی
  • منہ توڑ جواب؛ پاک فوج نے ایل او سی پر منڈل سیکٹر میں بھارتی پوسٹ تباہ کردی
  • برطانیہ کی پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے مدد کی پیشکش
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر بھارتی حملے کو شرمناک قرار دے دیا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے حملہ کو شرمناک قرار دیدیا
  • کشیدگی : گوتریس نے ثالثی کی پیشکش کردی : وزیراعظم سے ایرانی وزیراخارجہ کی ملاقات ‘ برطانوی ہائی کمشنر بھی ملیں تحقیقات میں شمولیت کی دعوت