واشنگٹن(اوصاف نیوز) بھارت کے پاکستان پر حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شدید ردعمل سامنے آگیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے پر ردعمل دیتے ہوئےاسے شرمناک قرار دے دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ ہم نے ابھی پاکستان کے خلاف بھارت کے حملوں کے بارے میں سنا ہے۔معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں ۔

ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کئی دہائیوں سے لڑ رہے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے 5 مقامات پر میزائل فائر کردیے جس میں سویلین آبادی اور مساجدکو نشانہ بنایا گیا، بھارتی حملے میں 2 شہری شہید ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کے بزدلانہ حملے کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق پاک فضائیہ نے دشمن کے 2 جہاز مار گرائے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان پر امریکی صدر

پڑھیں:

ایرانی وزیر خارجہ کا دوٹوک مؤقف: اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے تو جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا: ایران نے واضح کیا ہے کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے شہری آبادی پر حملے بند نہیں کیے جاتے، اُس وقت تک جوہری مذاکرات پر بات چیت ممکن نہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ’’ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ سنجیدہ اور باوقار بات چیت کی۔ ایران ایک بار پھر سفارت کاری پر غور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اسرائیل کے حملے جاری رہے تو کسی مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے مذاکرات کا موضوع بنایا جا سکتا ہے۔ عراقچی نے اسرائیل پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج جان بوجھ کر ایران کی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جو انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے اس موقع پر ایران پر زور دیا کہ وہ امریکا کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا راستہ کھلا رکھے، کشیدگی کم کرنے کے لیے دونوں جانب سے سفارتی کھڑکیاں بند نہیں ہونی چاہییں۔

خیال رہےکہ  سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال، ایران اسرائیل کشیدگی اور جوہری معاہدے سے متعلق امور زیر غور آئے، مذاکرات میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ اتوار کو مسقط میں شیڈول جوہری مذاکرات کے چھٹے دور میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ ایران کا مؤقف ہے کہ امریکا نے اسرائیلی حملوں کی حمایت کی ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں کسی قسم کی جوہری بات چیت بے معنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی باتیں شروع، ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر مشکل میں
  • امریکی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا،آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان
  • اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری طاقت تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
  • غاصب صہیونیوں کی حمایت پر تاریخ ڈونلڈ ٹرمپ کو چنگیز خان اور ہٹلر کےساتھ کھڑا کرے گی، سعد رفیق
  • پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کردی
  • ایرانی وزیر خارجہ کا دوٹوک مؤقف: اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے تو جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے
  • امریکہ سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، ایران
  • پہلگام حملہ بھارتی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی تھی، امرجیت سنگھ
  • ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران سے مذاکرات پر فیصلہ کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دی یا نہیں ؟اصل خبر سامنے آ گئی