پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران دونوں ملکوں کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرز کےدرمیان رابطہ ہوا ہے۔  حکام کے مطابق کشیدگی میں کمی کیلیے  پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی  لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک  نے بھارتی ہم منصب اجیت ڈوول سے بات  چیت کی۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اس رابطے کی تصدیق کی۔ دونوں ممالک کے مشیروں میں اس حوالے   سے رابطہ ہوا ہے تاہم انھوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نےجو کچھ کیا ہےوہ نا قابلِ معافی ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگی اقدام کیا ہے اس لیے پاکستان مناسب جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔ اس سے قبل نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طٰحہٰ سے رابطہ کیا اور بھارت کی حالیہ جارحیت سے آگاہ کیا۔ واضح رہے کہ بھارت کے مشیر قومی سلامتی اجیت دول پاکستان پر حملے کے بعد سے دنیا بھر میں رابطے کر رہے ہیں اور انہوں نے امریکہ قطر سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو ثالثی کے لیے کہا ہے تاکہ پاکستان جوابی حملہ نہ کرے۔ اجیت دول نے اپنے ان رابطوں میں موقف اپنایا ہے کہ بھارت نے صرف دہشت گردی کی خلاف کاروائی کی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں اور ان پر غور بھی کیا جا رہا تھا جاری بیان میں انڈیا کا کہنا ہے کہ دہلی اس اہم پیش رفت کے اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی استحکام کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اس پر کام جاری رہے گا اور انڈین حکومت اپنے مفادات کے تحفظ اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے.

(جاری ہے)

سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ اہم دفاعی معاہدہ کیا ہے جبکہ بھارت کے ساتھ اس کے بڑے پیمانے پر معاشی شراکت داری ہے اور تیل ریفائنریوں کے علاوہ متعددبڑے منصوبوں پر دہلی اور ریاض کے درمیان وسیع معاشی شراکت داری ہے. پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی تعاون اور سلامتی سے متعلق معاہدے کے تحت کسی ایک ملک کے خلاف بیرونی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا ‘دونوں ممالک کے درمیان 1970کی دہائی سے دفاعی تعاون کا معاہدہ بھی موجود ہے جس کے تحت پاکستانی فوج کے دستوں نے مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام میں قبضے کو ختم کروانے کے لیے آپریشن میں حصہ لیا تھا .

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی شراکت داری سے متعلق معاہدے کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے حملے کے بعد سے عرب ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے ریاض کے قصر یمامہ میں ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سٹرٹیجک باہمی شراکت داری کا معاہدہدونوں ممالک کی اپنی سلامتی و دفاع اور خطے سمیت دنیا بھر میں قیامِ امن کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتی ہے.

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گذشتہ آٹھ دہائیوں پر مشتمل دفاعی شراکت داری، سٹریٹیجک مفادات کے تناظر میں دونوں ملکوں نے سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں دسمبر 2015 میں دہشت گردی کے خلاف 40 اسلامی ممالک کے اتحاد نے سعودی عرب کی کمان میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دیا تھا پاکستان کے تعاون سے ایک خصوصی فورس تشکیل دی تھی. 

متعلقہ مضامین

  • ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کیجانب سے آئی اے ای اے کیساتھ معاہدے کو معطل کرنیکا اعلان
  •   سعودی عرب سے معاہدہ اچانک نہیں، طویل مذاکرات کا نتیجہ ہے: نائب وزیر اعظم
  • پاکستان کا بڑا اعلان! سعودیہ سے معاہدہ خطے میں امن کیلئے ہے، کسی ملک کے خلاف نہیں
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے تحت ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہو گا؛ ترجمان دفتر خارجہ
  • گیم چینجر پاک سعودی دفاعی معاہدے کے پیچھے شہباز اور عاصم منیر کا ٹیم ورک
  • وزیرتجارت کی ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون بڑھانے پراتفاق
  • پاکستان اور سعودی عرب کا مشترکہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں اہم موڑ ہے،وزیر دفاع
  • پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ: دو برادر ملک دشمن کے خلاف شانہ بشانہ ہیں، خواجہ آصف
  • سعودی، پاکستانی سٹریٹجک معاہدے کی اہمیت، عرب صحافت کی نظر میں
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت