سیکیورٹی صورتحال کے باعث سیف سٹی اٹھارٹی ہائی الرٹ سرویلنس پر
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی کیمروں سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں حساس مقامات، اہم تنصیبات، داخلی و خارجی راستوں کی 24 گھنٹے سرویلنس کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پنجاب بھر میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حسبِ ضرورت فوری ریسپانس یقینی بنا رہی ہے، مشکوک افراد اور گاڑیوں کی نشاندہی کے لیے جدید فیشل ریکگنائزایشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ترجمان سیف سٹیزاتھارٹی کے مطابق سیف سٹی ہیڈکوارٹر میں ورچوئل پٹرولنگ افسران اور ٹیکنیکل ٹیمیں 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں، سیف سٹیز کی ٹیمیں سیکیورٹی ایجنسیز، ضلعی انتظامیہ و دیگر اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: لاہور کی فضائی حدود دوبارہ بند
’پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ملکی دفاع اور شہریوں کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے موجود ہیں، شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوراً 15 ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سرویلنس فیشل ریکگنائزایشن ٹیکنالوجی لاہور ورچوئل پٹرولنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سرویلنس لاہور پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے 4 بلٹ پروف مرسڈیز گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی
سٹی42: پنجاب حکومت نے وی آئی پیز کی سیکیورٹی کے لیے 4 نئی بلٹ پروف مرسڈیز گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ گزشتہ روز ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔ہر گاڑی میں VR10 لیول کی جدید بلٹ پروف سیکیورٹی موجود ہو گی۔گاڑیاں شاہنواز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے خریدی جائیں گی۔
ایک گاڑی کی قیمت 18 کروڑ 25 لاکھ روپے طے کی گئی ہے۔چار گاڑیوں کی مجموعی لاگت 73 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
مالی تفصیلات کے مطابق گاڑیوں پر ٹیکسز کی مد میں 6 کروڑ 52 لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔گاڑیوں کی مجموعی خریداری پر 79 کروڑ 54 لاکھ 18 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔
خریداری کا عمل پنجاب پروکیورمنٹ رولز کے تحت کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں