موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی کیمروں سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں حساس مقامات، اہم تنصیبات، داخلی و خارجی راستوں کی 24 گھنٹے سرویلنس کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پنجاب بھر میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حسبِ ضرورت فوری ریسپانس یقینی بنا رہی ہے، مشکوک افراد اور گاڑیوں کی نشاندہی کے لیے جدید فیشل ریکگنائزایشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ترجمان سیف سٹیزاتھارٹی کے مطابق سیف سٹی ہیڈکوارٹر میں ورچوئل پٹرولنگ افسران اور ٹیکنیکل ٹیمیں 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں، سیف سٹیز کی ٹیمیں سیکیورٹی ایجنسیز، ضلعی انتظامیہ و دیگر اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: لاہور کی فضائی حدود دوبارہ بند

’پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ملکی دفاع اور شہریوں کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے موجود ہیں، شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوراً 15 ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سرویلنس فیشل ریکگنائزایشن ٹیکنالوجی لاہور ورچوئل پٹرولنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سرویلنس لاہور پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی کو مزید خودمختاری دینے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی (پیرا) کو خودمختاری دینے کی جانب اہم پیش رفت کرتے ہوئے بجٹ منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل کو تفویض کر دیے ہیں۔

اس سلسلے میں گورنر پنجاب کی منظوری سے منظور شدہ پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز (ترمیمی) آرڈینینس 2025 کو پنجاب اسمبلی نے بھی باقاعدہ طور پر منظور کر لیا ہے۔

ترمیمی قانون کے تحت اب پیرا کا بجٹ اتھارٹی کی سالانہ میٹنگ میں منظور کیا جائے گا، جب کہ ماضی میں اس کے لیے حکومت کی پیشگی اجازت ضروری تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کا قیام، عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟

گورنر پنجاب نے ترمیمی آرڈینینس کی منظوری پہلے ہی دے دی تھی، جو 20 ستمبر 2025 سے نافذ العمل ہے۔

مذکورہ بل کے تحت پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز ایکٹ 2024 میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے تحت شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں نئی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ

سیکشن 71 میں ترمیم کے ذریعے بجٹ منظوری کے اختیارات ڈائریکٹر جنرل کو دے دیے گئے ہیں، جبکہ سیکشن 81 میں ترمیم کے بعد ڈائریکٹر جنرل کو گائیڈ لائنز جاری کرنے کا اختیار بھی حاصل ہو گیا ہے۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق، ترامیم کا مقصد افسران کے اختیارات کی وضاحت اور ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان ترامیم سے نفاذ اور عملدرآمد میں بہتری آئے گی اور پنجاب میں قوانین پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ منظوری پنجاب اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی ترمیمی آرڈینینس گائیڈ لائنز گورنر پنجاب

متعلقہ مضامین

  • یورپی کمیشن کا ہائی اسپیڈ ٹرین منصوبہ، ناشتہ پیرس میں اور لنچ میڈرڈ میں
  • کالجز اور یونیورسٹیز کے سٹوڈنٹس کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ
  • پی آئی اے اور سیپ کے تنازعے سے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر
  • سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ پنجاب اسمبلی سے منظور
  • پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کردیا، کل سماعت
  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
  • پنجاب سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ 2025 صوبائی اسمبلی سے منظور
  • پنجاب حکومت کا اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی کو مزید خودمختاری دینے کا فیصلہ
  • پنجاب میں بارش کی پیشگوئی، کن علاقوں میں بادل برسنے کا امکان؟
  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم