پنجاب میں موسم خوشگوار، اتوار تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں موسم خوشگوار ہو گیا جب کہ ماہرین نے اتوار تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے جہاں گرمی کا زور ٹوٹ گیا وہیں موسم بھی خوشگوار ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے آندھی اور بارشوں کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مزید بتایا گیا ہے کہ آج سے 11 مئی تک صوبے کے بیشتر اضلاع میں گرد آلود ہوائیں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، قصور ،سیالکوٹ،نارووال، اوکاڑہ ،فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا اور میانوالی میں آندھی و بارشوں کے امکانات ہیں۔
اسی طرح 8 سے 10 مئی کے درمیان جنوبی پنجاب ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور بہاولنگر میں بارش، طوفان اور جھکڑ چلنے کی پیش گوئی ہے، لہٰذا شہری آسمانی بجلی سے تحفظ کے لیے محفوظ مقامات پر رہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرج چمک کے ساتھ بارش گیا ہے
پڑھیں:
ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-03-2
سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی ہے اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے۔ سٹی کونسل میں بھی ایک قرارداد پیش کی گئی جسے کونسل کے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا تاہم قرارداد کی منظوری کے دو دن بعد اس حوالے سے کے ایم سی نے یوٹرن لیتے ہوئے ایک وضاحتی بیان جاری کردیا کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ دوسری جانب ایک شہری نے عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے قبل ازیں مرکزی مسلم لیگ نے بھی ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانا یقینا خوش آئند اقدام ہے، مگر ان قوانین کے نفاذ کے ضمن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے ناقابل فہم اور عوامی احساسات و جذبات کے قطعاً منافی ہیں۔ شہری یہ دیکھ کر شدید پریشان ہیں کہ کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر بیس ہزار روپے کا جرمانہ لگتا ہے، جبکہ لاہور میں اسی غلطی پر صرف دو سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے کی صورت میں کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں دو ہزار روپے کا چالان ہوتا ہے۔ ٹریفک سگنل توڑنے پر کراچی میں پانچ ہزار روپے اور لاہور میں محض تین سو روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تیز رفتاری کی خلاف ورزی پر کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف دو سو روپے کا چالان کاٹا جاتا ہے۔ سب سے نمایاں تفاوت ون وے کی خلاف ورزی میں نظر آتا ہے، جہاں کراچی میں پچیس ہزار روپے تک جرمانہ لگتا ہے مگر لاہور میں یہ صرف دو ہزار روپے ہے۔ یہ دہرا معیار کیوں؟ کراچی کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والا یہ سلوک کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، عوام پہلے ہی سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی اور شہر کو درپیش گوناگوں مسائل سے سخت ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، عوام کو درپیش مسائل حل کیے بغیر اس نوع کے عاقبت نا اندیشانہ فیصلے عوام کو اشتعال دکھانے کی کوشش ہے حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے۔