احسن خان کا پیغام: پاکستان کا موقف، امن کے لیے ایک آواز
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان کے مشہور اداکار احسن خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی بزدلانہ کارروائی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کی بات کرتا آیا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ پورے خطے میں امن قائم ہو احسن خان نے کہا کہ پاکستان کا موقف ہمیشہ صاف اور واضح رہا ہے کہ جنگ نہیں، بلکہ امن اور استحکام کی طرف بڑھنا ضروری ہے انہوں نے بھارت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر رات کے اندھیرے میں دہشت گردی کی جائے تو اس کا کیا جواب دیا جانا چاہیے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب پورے ملک کی قوم کو دینا ہوگا احسن خان نے قوم سے اپیل کی کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنے ذاتی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک متحدہ طاقت بن کر اپنے وطن کا دفاع کریں پاکستان کی شوبز شخصیات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی بھارت کی جانب سے کی جانے والی بزدلانہ کارروائیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور پورے ملک میں ایک نیا عزم اور جذبہ نظر آ رہا ہے کہ قومی یکجہتی کے ساتھ وطن کا دفاع کیا جائے گا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حکومت ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے فعال حکمت عملی پر گامزن ہے، احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے ایک جامع اور بھرپور حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ وہ جمعرات کو ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جس کا مقصد ماحولیاتی خطرات کے خلاف مالی تحفظ، گرین فنانسنگ اور حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنا تھا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ حکومت نے ’’اڑان پاکستان‘‘کے عنوان سے ایک جامع پروگرام متعارف کرایا ہے جو ماحولیاتی موافقت گرین فنانسنگ اور ڈیجیٹل رسک ماڈلنگ کے ذریعے ملک کو قدرتی آفات کے خطرات سے محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ کو ایک گیم چینجر قرار دیتے ہوئے اسے صرف مالی وسائل تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ یہ درحقیقت ایک قومی انشورنس پالیسی ہے جو قدرتی آفات جیسے سیلاب، زلزلوں، گلیشیئرز کے پھٹنے اور دیگر ماحولیاتی خطرات کے خلاف ملک کو محفوظ بناتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان پروگرام کے تحت ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ نہ صرف برآمدات اور پیداواری شعبوں کو تعطل سے محفوظ بناتی ہے بلکہ ای-پاکستان وژن کو بھی تقویت دیتی ہے جہاں ڈیٹا پر مبنی فیصلے، ڈیجیٹل ماڈلنگ اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ماحولیاتی خطرات کا قبل از وقت اندازہ لگا کر بچا کی تدابیر کی جا سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ردِ عمل پر مبنی حکمت عملی سے نکل کر تیاری، استقامت اور پائیداری کی طرف جانا ہوگا، اگر ہم وقت پر فیصلے کریں اور خطرات کا اندازہ لگا کر پیشگی اقدامات کریں تو پاکستان کو ماحولیاتی تباہ کاریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں میں ماحولیاتی آفات کی وجہ سے شدید معاشی نقصانات برداشت کر چکا ہے۔ خاص طور پر 2010، 2011، 2020 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں نے معیشت، زراعت، انفراسٹرکچر اور عوامی زندگی کو غیر معمولی نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی پاکستان کو غیر متوقع مون سون بارشوں اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے جیسے شدید خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لئے ماحولیاتی فہم، جدید ڈیٹا، مالیاتی تحفظ اور بین الاقوامی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نہ صرف بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا رہی ہے بلکہ ماحولیاتی خطرات سے محفوظ مستقبل کے لئے قومی و بین الاقوامی شراکت داری کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں، پالیسی سازوں، نجی شعبے، ماہرین اور نوجوان نسل کو دعوت دی کہ وہ ملک کو ماحولیاتی طور پر مضبوط بنانے کے اس قومی مشن میں حکومت کا ساتھ دیں۔