بھارت سے تجارتی روابط معطل کرنے سے متعلق ایس آر او کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وفاقی وزارت تجارت نے بھارت سے تجارتی روابط معطل کرنے سے متعلق ایس آر او کی وضاحت کردی۔
رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت کے 4 مئی کو جاری کردہ ایس ار او 750 کے تحت سمندری، زمینی اور فضائی راستے سے بھارتی مصنوعات کی پاکستانی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
وفاقی وزارت تجارت کے مطابق مذکورہ ایس آر او کا اطلاق سمندری راستے سے ٹرانزٹ ٹریڈ پر نہیں ہوگا۔
بیان کے مطابق اس کا اطلاق بھارت سے آنے یا بھارت سے جانے والے جہازوں پر لدے ہوئے آر او بی کارگو پر نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت سے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف سے متعلق جواب قومی اسمبلی میں پیش
وزیر تجارت جام کمال نے امریکی ٹیرف سے متعلق جواب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔
وفاقی حکومت نے ٹیرف عائد ہونے سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کا نقصان کی تردید کر دی۔
وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ امریکا نے پاکستان پر ٹیرف 29 فیصد سے کم کر کے 19 فیصد کر دیا ہے، ٹیرف میں کمی سے امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہو گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے عبد العلیم خان نے کہا کہ پہلے ایک سال میں 10 پھر ایک سے تین سال میں 13 اداروں کی نجکاری ہو گی
جام کمال کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں کمی سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے کا امکان ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سیکریٹری خزانہ کو بھی ایوان میں طلب کر لیا۔ وزارت خزانہ کے سوالات نہ آنے پر سیکریٹری خزانہ کو طلب کیا گیا ہے۔
ایاز صادق نے کہا کہ اگر گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی طلب کرنا پڑا تو کریں گے۔
اسپیکر نے فنانس کمیٹی کے چیئرمین کو بھی سیکریٹری اور گورنر اسٹیٹ بینک کو بلانے کی ہدایات کر دیں۔ انہوں نے وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری کو افسرز لابی سے باہر بھجوا دیا۔
ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمنٹ کو انتہائی غیرسنجیدہ لیا جا رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔
جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی سیکریٹریز کی عدم موجودگی پرغیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ انتہائی سخت ایکشن لوں گا اور سیکریٹریز کو سارا، سارا دن یہاں بٹھاؤں گا۔