بھارت کیجانب سے ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور غیرتِ قومی پر بدترین حملہ ہیں، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
چئیرمین ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ یہ حملے دشمن کے گھٹیا عزائم اور بزدلانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا جواب دینے کے لیے آج پوری قوم یک زبان ہو چکی ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اس نازک ترین موقع پر ملک پر مسلط فارم 47 کی پیداوار، نا اہل اور عوام دشمن رجیم مجرمانہ خاموشی اختیار کیے بیٹھی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں پر مسلسل ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور غیرتِ قومی پر بدترین حملہ ہیں۔ یہ حملے دشمن کے گھٹیا عزائم اور بزدلانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا جواب دینے کے لیے آج پوری قوم یک زبان ہو چکی ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اس نازک ترین موقع پر ملک پر مسلط فارم 47 کی پیداوار، نا اہل اور عوام دشمن رجیم مجرمانہ خاموشی اختیار کیے بیٹھی ہے۔ جس وقت دشمن پاکستان کی فضاؤں میں ڈرون بھیج کر ہمارے امن و عزت کو للکار رہا ہے، اُس وقت یہ جعلی حکمران ٹولہ اقتدار کی کرسی بچانے اور انتقامی سیاست میں مصروف ہے۔ عوام کے ترجمان بننے کے دعوے دار، وزارتی عہدے سنبھالے گونگے بہرے بنے بیٹھے ہیں، جن کی زبانوں پر تالے اور دلوں میں خوف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکومت نہ صرف دفاعِ وطن میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے بلکہ پاکستان کے وقار اور قومی غیرت کے ساتھ بھی کھلواڑ کر رہی ہے۔آج قوم کا ہر فرد، ہر نوجوان، ہر بزرگ اور ہر شہید کا وارث یہ سوال کر رہا ہے کہ عمران خان جیسے بہادر اور قومی غیرت کے علمبردار قائد کو جیلوں میں ڈال کر، قوم کو یہ مفلوج اور بزدل حکومت کس کے اشارے پر مسلط کی گئی؟ جس عمران خان نے ہمیشہ دشمن کے سامنے ڈٹ کر پاکستان کا مقدمہ لڑا، آج اُس کی آواز کو دبا کر، قوم کی غیرت اور دفاع کا سودا کیا جا رہا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دشمن کے حملوں کا فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے، اور اس بے حس اور نا اہل مسلط حکومت کو فارغ کر کے عمران خان جیسے حقیقی عوامی لیڈر کو رہا کیا جائے، جو پاکستان کا مقدمہ دنیا کے ہر فورم پر لڑنے کا حوصلہ اور جرات رکھتا ہے۔یہ قوم بزدل حکمرانوں کی محتاج نہیں۔ یہ دھرتی غیرت مندوں کی ہے، اور دشمن سن لے پاکستان کے بیٹے جاگ رہے ہیں، اور حساب برابر کرنے کا وقت اب قریب ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دشمن کے
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی مشرق میں گہرائی تک حملہ کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا ممکنہ بھارتی جارحیت پر دو ٹوک مؤقف سامنے آ گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کے معروف جریدے ’’دی اکانومسٹ‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پراپیگنڈے کے ذریعے بھارتی میڈیا اور حکومتی حلقے اسے بنگلہ دیش کو استعمال کرنے سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ حقیقت میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے مشرقی حصے میں موجود اقتصادی مراکز کو گہرائی میں نشانہ بنانے کی بات کی ہے۔ بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباؤ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔ "دی اکانومسٹ" کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا: "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، رارکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جن کو اگر نقصان پہنچتا ہے تو بھارت کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔ اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔ ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔ پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دی اکانومسٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا۔ ترجمان پاک فوج نے معرکہ حق کے بعد کئے جانے والے سیاسی تجزیے مسترد کر دیئے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بارے میں پاکستان کے صدر بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ برطانوی جریدے نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ پاکستان بھارتی فوجی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرے گا؟۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دوٹوک جواب دیا کہ بھارت نے حملہ کیا تو اس بار اس کے مشرق سے آغاز کریں گے۔ شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔