رواں سال کے لئے “واک ان چائنا” نامی سرگرمی کا ووہان شہر میں آغاز
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این نے ووہان میونسپل حکومت کے ساتھ مل کر چینی اور غیر ملکی میڈیا کی 2025 کی مشترکہ انٹرویو سرگرمی کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا۔ اس میں چین میں ویتنام اور نیپال کے سفراء اور انڈونیشیا کے سفارت خانے کے نائب سربراہ سمیت پانچ ممالک کے سفارت کاروں ، نیز ویتنام، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، لاؤس، ترکیہ اور دیگر ممالک کے مین اسٹریم میڈیا کے 20 رپورٹرز نے شرکت کی ۔افتتاحی تقریب میں سی جی ٹی این کے ایگزیکٹو ڈپٹی ایڈیٹر ان چیف اور سینٹر فار ایشیا اینڈ افریقہ کے ڈائریکٹر آن شیاؤیو نے بتایا کہ 2025 میں “واک ان چائنا” کی پہلی سرگرمی “ووہان کی دریافت ” سے شروع ہوگی، اور ویتنام ٹی وی، ویتنام نیوز ایجنسی، ہنوئی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ، انڈونیشین نیشنل ٹیلی ویژن، لاؤ نیشنل ٹیلی ویژن، لاؤ نیشنل ریڈیو، ترک نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور تھائی نیشنل ٹیلی ویژن پر مشتمل پانچ ممالک کی مین اسٹریم میڈیا ٹیمیں اس سرگرمی میں شریک ہیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی چائنا میڈیا گروپ نے چین کے 11 صوبوں، خود اختیار علاقوں اور میونسپلٹیز میں “واک ان چائنا” کے نام سے ایک مشترکہ انٹرویو سرگرمی کا اہتمام کیا تھا، جس میں 23 ایشیائی اور افریقی ممالک کے 100 سے زائد میڈیا پروفیشنلز، انٹرنیٹ انفلوئنسرز اور فنکاروں کو چین کے شہروں اور دیہاتوں کا دورہ کرنے اور چین کی جدیدیت کی واضح تصویر دیکھنے کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹیلی ویژن
پڑھیں:
ویتنام برکس میں شامل‘ ‘ فیصلہ سازی کا اختیار نہیں ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنوئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ویتنام کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے برکس گروپ کے 10ویں شراکت دار ملک کی حیثیت سے باضابطہ طور پر شامل کر لیا گیا ہے۔ شراکت دار ملکوں کو فیصلہ سازی کا اختیار حاصل نہیں ہے لیکن وہ برکس رہنماو¿ں کے سربراہ اجلاس میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ویتنام کی وزارت خارجہ کے ترجمان فام تھو ہینگ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک “برکس گروپ کے مابین تعاون، خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرے گا‘ ویتنام دیگر اراکین کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں کام کرنے کے لیے تیار ہے۔برکس،
شروع میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل پانچ ابھرتی ہوئی معیشتوں سے مل کر بنا تھا۔ اس کے بعد ایران اور مصر جیسے مشرق وسطیٰ کے ممالک سمیت گروپ کے ارکان کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔