عالمی دفاعی ماہرین کی امن کو خطرے میں ڈالنے پر بھارت پر تنقید؛ پاکستان کے کردار کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
عالمی دفاعی ماہرین نے پاکستان پر بھارتی جارحیت پر اظہارِ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی کو فی الفور کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
عالمی برادری نے بھارت کی پاکستان میں جاری اشتعال انگیزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جب کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے دفاعی اقدامات کو سراہا گیاہے۔
بھارت کی خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے بین الاقوامی تجزیہ کار ایسوسی ایٹ پروفیسر یونیورسٹی ایٹ آلبانی کرسٹوفر کلیری نے پاکستان کے ذمہ دار کردار کی تعریف کی۔
کرسٹوفر کلیری نے کہا کہ بھارت کے ممکنہ فضائی نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے، پاکستان کا جوابی اقدام مکمل اور مؤثر تھا۔
علاوہ ازیں سابق امریکی سفارتکار الزبتھ تھریلكیڈ نے بھی پاکستان کے ذمہ دارانہ کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جنگی طیارے مار گرا کر اپنی عسکری صلاحیتیوں کو ثابت کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرے۔
چین کے سیاسی تجزیہ کار ژانگ ہی چینگ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے امن کا خواہاں رہا ہے اور وہ اپنی قومی خودمختاری اور مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا۔
ژانگ ہی چینگ نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کی قوت کو تسلیم کیا جائے اور بے بنیاد دعوؤں سے گریز کیا جائے۔
سی این این میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کو بہت پیچھے چھوڑتے ہوئے پاک فوج دنیا کی سب سے طاقتور افواج میں شامل ہوگئی۔
دفاعی ماہرین نے مزید کہا کہ پاکستان کا بھارتی طیارے مار گرانا اس کی عسکری برتری کا ثبوت ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی مخصوص نشستیں؛ درخواستیں مسترد کرنے والے ججز بینچ میں نہیں بیٹھیں گے لیکن فیصلہ شمار ہوگا؛ آئینی ماہرین
سپریم کورٹ آف پاکستان کے 5 مزید جج اگر مخصوص نشستوں کی نظر ثانی درخواستیں مسترد کر دیں تو کیا پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں مخصوص نشستیں مل جائیں گی؟
12 جولائی 2024 سپریم کورٹ اکثریتی فیصلے کی رو سے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمانی جماعت تسلیم کرتے ہوئے اُسے مخصوص نشستیں دیے جانے کا حکم جاری کیا تھا لیکن اُس فیصلے پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
اُس فیصلے کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جمیعت علمائے اسلام اور الیکشن کمیشن نے نظر ثانی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جن کی سماعت آج 13 رکنی آئینی بینچ کے سامنے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کا کیس، نیا بینچ تشکیل دیدیا
11 ججز نے اِس مقدمے میں فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی جبکہ13 میں سے 2 ججز جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے درخواستوں کو مسترد کر دیا جس کے بعد بینچ کی تشکیل نو کی گئی ، اب جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 ججز پر مشتمل بینچ سماعت کرے گا۔
جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا فیصلہ شمار ہو گا؛ علی ظفرنامور ماہر قانون بیرسٹر علی ظفر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے اپنا فیصلہ صادر کر دیا ہے اور اب کوئی وجہ نہیں تھی کہ وہ بینچ میں بیٹھتے۔ بینچ کی تشکیل نو نہیں کی گئی۔ اگر 2 جج صاحبان کہتے کہ وہ نوٹس جاری کر کے آخر میں فیصلہ کریں گے تو وہ بینچ میں بیٹھتے لیکن اب چونکہ وہ درخواستیں مسترد کر چکے ہیں اس لیے وہ بینچ میں نہیں بیٹھیں گے لیکن حتمی فیصلے میں ان کا فیصلہ بھی شمار کیا جائے گا۔
11 ججز نے اپیلیں سننے کا فیصلہ کیا ہے؛ میاں عبد الرؤفسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے موجودہ صدر میاں عبد الرؤف ایڈووکیٹ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 11 جج صاحبان نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمہ سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ 2 جج صاحبان نے فیصلہ دے دیا ہے۔ اس لیے ان کے بینچ میں بیٹھنے کی ضرورت نہیں۔ تاہم حتمی فیصلہ اگر ڈویژن کی بنیاد پر آتا ہے تو ان 2 جج صاحبان کے فیصلے کو شمار کیا جائے گا۔
2 ججوں نے فیصلہ دے دیا، اُن کا ووٹ آخری تک برقرار رہے گا؛ عمران شفیق ایڈووکیٹسپریم کورٹ کے سینئر وکیل عمران شفیق نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 13 میں سے 2 ججوں نے فیصلہ دے دیا ہے اس لیے اُن کے اب وہاں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں۔ ان 2 جج صاحبان کے مطابق نظرِ ثانی اپیلیں دوبارہ سنے جانے کے لائق بھی نہیں۔ لیکن ان 2 ججوں کا ووٹ آخر تک برقرار رہے گا۔ اب حتمی طور پہ جو بھی فیصلہ آئے گا اُس میں ان 2 ججوں کا فیصلہ شمار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس مقرر
عمران شفیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اب ان نظرثانی اپیلوں کو مسترد ہونے کے لیے 11 میں سے 5 ججز کی ضرورت ہے کیونکہ 2 ججز پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں اس لیے اُن کا فیصلہ اِس میں شمار کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی مخصوص نشستیں سپریم کورٹ