جنگ کی حمایت کرنے پر ثانیہ مرزا تنقید کو پاکستانیوں کی کڑی تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
ثانیہ مرزا ایک ہندوستانی ٹینس اسٹار اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی سابقہ اہلیہ ہیں۔ وہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ رشتہ رکھتی ہیں کیونکہ اسے ہمیشہ ملک کی طرف سے بہت پیار اور حمایت ملی ہے۔
ان کی طلاق کے معاملے میں بھی پاکستانی شعیب ملک کے بجائے ان کے ساتھ کھڑے تھے، ان کی شادی سے ایک بیٹا ہے اور اذہان مرزا ملک آدھا پاکستانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثانیہ مرزا کا بیٹا اذہان مرزا بالی ووڈ میں انٹری کے لیے تیار؟
پاکستان پر بھارت کی طرف سے شروع کیے گئے حالیہ حملے کے تناظر میں بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا بھی ان مشہور شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئی جو جنگی جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ معصوم شہریوں کی موت کا جشن منارہے ہیں۔
پاکستان سے ان کے دیرینہ تعلقات کے باوجود، انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت کے جنگی بیانیے کی حمایت کرتے ہوئے ایک متنازع پوسٹ شیئر کی، جس پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثانیہ مرزا کی دبئی کے ارب پتی بزنس مین عادل ساجن سے تعلقات کی خبریں
ان کی جانب سے ایک ایسے وقت میں جنگ کی حمایت کرنا، جب بھارت ابھی تک پہلگام حملوں میں پاکستان کے مبینہ کردار کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا، پاکستانی عوام کو شدید ناگوار گزرا ہے۔
ثانیہ مرزا سے پاکستانی مایوس ایک نیٹیزن نے کہا۔ ’آپ خود ایک ماں ہیں اور آپ ایک بچے کی موت کا جشن منا رہی ہیں۔‘
ایک اور صارف نے کہا کہ ’اسرائیل اس طرح معصوم بچوں کی موت کا جشن مناتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: ’آپ میرے مسکرانے کی وجہ ہو‘، ثانیہ مرزا کا پیغام کس کے نام؟
ایک نے لکھا ’ہم نے ہمیشہ ایک عورت اور ایک حقوق نسواں کے طور پر آپ کی تعریف کی، لیکن اس طرح آپ کی معصوم لوگوں کے خلاف جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان تنقید ثانیہ مرزا جنگ حمایت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان ثانیہ مرزا حمایت ثانیہ مرزا کی حمایت
پڑھیں:
بھارتی اداکارہ اپنی سوتیلی بیٹی کی عادت سے پریشان
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ دیا مرزا نے انکشاف کیا کہ ان کی 16 سالہ سوتیلی بیٹی سمیرا روزانہ کئی کئی گھنٹے موبائل استعمال کرتی ہے اور ہم اس کی عادت سے بہت پریشان ہیں۔
دیا مرزا اپنی خوبصورتی، مہارت، اور ماحولیاتی مسائل پر کام کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے مقابلہ حسن جیت کر شوبز میں قدم رکھا، مگر اس کے باوجود انہوں نےہمیشہ چمکدار اور روایتی کرداروں کے بجائے پیچیدہ اور چیلنجنگ کردار ادا کرنا ترجیح دی، جس سے انہوں نے ناصرف اپنے مداحوں کو متاثر کیا بلکہ اپنی اداکاری کی مہارت کو بھی ثابت کیا۔
دو دہائیوں پر محیط اپنے کامیاب اداکاری کے کیریئر کے علاوہ، دیا مرزا ایک شاندار بیوی اور ماں بھی ہیں، جو اپنی ذاتی زندگی اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں توازن برقرار رکھتی ہیں۔
دیا مرزا نے حال ہی میں ایک پینل بحث میں بچوں میں اسکرین کی لت کے مسئلے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا خاندان اپنی سوتیلی بیٹی کی اسکرین کی لت پر قابو پانے میں مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور وہ اس کے لیے مختلف طریقوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ اس لت کو کم کیا جا سکے اور اسے ایک متوازن زندگی گزارنے کی طرف راغب کیا جا سکے۔
دیا مرزاکاایک چار سال کا بیٹا ایان آزاد ریکھی ہے۔ اس کےعلاوہ ان کا اپنے شوہر ویبھو ریکھی کی بیٹی سمیرا کے ساتھ بھی ایک قریبی تعلق ہے، جو ان کے شوہر کی پہلی شادی سے ہیں۔
اداکارہ نے حال ہی میں جینس سیکیرا کے ”دی ہیلنگ سرکل“ میں ایک نمائش میں شرکت کی، جہاں انہوں نے سمیرا کے بارے میں ایک اہم بات شیئر کی۔
جیسے ہی مہمانوں نے جدید دور میں والدین کے کردار پر گفتگو شروع کی، دیا مرزا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح بچوں میں اسکرین کی لت ان کے جذباتی اثرات کا سبب بنتی ہے۔
دیا نے اپنی بیٹی سمیرا کی مثال دیتے ہوئے کہا: “وہ (سمیرا) روزانہ آٹھ گھنٹے اپنے فون پر گزارتی تھیں۔ اب ہم اس لت کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ ایک انتہائی مشکل سفر ہے۔
اداکارہ نے واضح کیا کہ ان کا پورا خاندان 16 سالہ سمیرا کی اسکرین کی لت سے نمٹنے میں مدد کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
انہوں نے نوعمروں میں اسکرین کی لت کو مادہ کی عادت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آہستہ آہستہ بچوں کی جسمانی اور جذباتی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ دیا مرزا کے مطابق، “اسکرین پر موجود مواد، خاص طور پر وہ جو بچوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے، ڈوپامائن کی لت کی طرح ہے۔ یہ کسی بچے کو کوکین دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کو اشتعال انگیز مواد یا حالات میں ڈالنا ایک خوفناک عمل ہے۔ بچوں کے استحصال اور بدسلوکی میں اضافہ، جیسے کہ چائلڈ پورنوگرافی، ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ ممالک نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔“
دیا مرزا نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایک بار شیئر کیا تھا کہ ان کی سوتیلی بیٹی سمیرا انہیں ہمیشہ نام سے پکارتی ہیں، نہ کہ ”ماں“ یا ”ممی“ سے۔
دیا مرزا نے بتایا کہ انہیں اس بات سے کوئی پریشانی نہیں ہے، کیونکہ سمیرا کی اپنی ایک بہترین ماں موجود ہے جسے وہ ”ماں“ یا ”ممی“ کہہ کر پکارتی ہے۔
دیا نے وضاحت کی کہ وہ سمیرا سے کبھی یہ توقع نہیں رکھتی کہ وہ انہیں ”ماں“ کہے، کیونکہ سمیرا کی اپنی ماں ہے جسے وہ اسی انداز میں پکارتی ہے۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ سمیرا انہیں ”دیا“ کے نام سے پکارتی ہے، اور اس سے وہ خوش ہیں۔
دیا مرزا نے اس بارے میں مزاحیہ انداز میں یہ بھی بتایا کہ ان کے چھوٹے بیٹے ایان نے بھی سمیرا کی طرح انہیں ”دیا ماں“ کہنا شروع کر دیا ہے۔
دیا مرزا نے 2000 میں مس ایشیا پیسیفک کا ٹائٹل جیتا، جس کے بعد انہیں بھارتی فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے کا موقع ملا۔ 2001 میں ریلیز ہونے والی فلم رہنا ہے تیرے دل میں میں ان کے کردار نے انہیں فوراً شہرت حاصل کی اور یہ فلم بالی ووڈ کی کلٹ کلاسک بن گئی۔
اس کے بعد، دیا نے دس، پرینیتا اور لگے رہو منا بھائی جیسی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ حالیہ برسوں میں، دیا مرزا کو نادانیاں میں ابراہیم علی خان اور خوشی کپور کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔
Post Views: 1