جماعت اسلامی پاکستان آج ملک بھر میں ’’یوم عزم‘‘ منائے گی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
منصورہ میں میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کھل کر بھارت کی مذمت کریں اور حکومت فوری طور پر اے پی سی بلا کر قومی قیادت کو ایک صفحے پر لائے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ جماعتیں امریکا یا بھارت کیخلاف بات کرنے سے گریز کر رہی ہیں، جو کہ قومی مفاد کیخلاف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کیا ہے کہ آج جمعہ 9 مئی کو ملک بھر میں ’’یوم عزم‘‘ منایا جائے گا جس میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور بھارت کی جارحیت کیخلاف بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔ منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کے حملے میں 30 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے جن کی شہادتیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی قابل تحسین ہے، تاہم موجودہ حالات میں مزید ٹھوس اور واضح اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کر کے جو اشتعال انگیزی کی، اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے تاکہ دشمن کی نسلیں یاد رکھیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور ملکی یکجہتی کو یقینی بنائے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستانی قوم بدلے کی منتظر ہے، ہمیں صرف شہادتوں کا بدلہ چاہیے، ’’فیس سیونگ‘‘ نہیں۔ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، افواج پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور اختلافات کو بالائے طاق رکھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت و اسرائیل کا رویہ یکساں ہے، اس وقت بھی بھارت اسرائیلی اسلحہ استعمال کر رہا ہے۔ غزہ پر قبضے کیخلاف سات یورپی ممالک کا موقف قابل تحسین ہے، پاکستان کو بھی عالمی سطح پر جارحیت کیخلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ حکومتی وزراء غیر ذمہ دار بیانات سے گریز کریں اور بین الاقوامی میڈیا پر پاکستان کا مقدمہ پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے پر قائم ہے جس نے ہمیشہ نفرت کو فروغ دیا۔ مودی کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھارت فنڈنگ کر رہا ہے، وہاں کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھ کر اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ پانی کے مسئلے پر بھی بھارت آبی دہشت گردی کر رہا ہے۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کھل کر بھارت کی مذمت کریں اور حکومت فوری طور پر اے پی سی بلا کر قومی قیادت کو ایک صفحے پر لائے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ جماعتیں امریکا یا بھارت کیخلاف بات کرنے سے گریز کر رہی ہیں، جو کہ قومی مفاد کیخلاف ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ بھارت انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حافظ نعیم بھارت کی
پڑھیں:
منعم ظفر نے سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان میں بے ضابطگیوں و بھاری جرمانوں کیخلاف پٹیشن دائر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-20
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میںای چالان میں سنگین بے ضابطگیوں اور بھاری جرمانوں کے خلاف پٹیشن دائر کردی ۔ بعدازاں منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ای چالان کے نام پر اہل کراچی پر بھاری جرمانے صریح ناانصافی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زاید شہریوں پر جرمانے عاید کیے گئے ہیں۔کراچی میں ایک ہی خلاف ورزی پر 5 ہزار روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ای چالان میں اصلاحات کی جائے اور جرمانے کی رقم ملک کے دیگر شہروں کے برابر کی جائے ۔ آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت ریاست شہریوں کے تحفظ اور سہولت کی ذمے دار ہے، مگر سندھ حکومت اس میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ شہر کی سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، گٹر ابل رہے ہیں، ٹریفک سگنلز ناکارہ ہیں، اسپیڈ لیمٹ اور لینڈ مارکنگ تک موجود نہیں۔ ان حالات میں عام شہریوں پر بھاری ای چالان مسلط کرنا ظلم ہے۔ آئی جی سندھ کا یہ کہنا کہ ’’پہلے چالان پر معافی مانگنے پر معاف کردیا جائے گا‘‘مضحکہ خیز ہے۔ شہری کیوں معافی مانگیں؟ معافی تو شہریوں کو بنیادی سہولتیں نہ دینے پر سندھ حکومت، آئی جی اور ڈی آئی جی کو مانگنی چاہیے ۔ اگر فاروق ستار کو واقعی اہل کراچی کا درد ہے تو وہ وفاقی حکومت و وزارتیں چھوڑ دیں ۔کراچی جو ملک کا معاشی حب ہے، اسے بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ نہ معیاری ٹرانسپورٹ ہے، نہ ماس ٹرانزٹ نظام۔ 17 سال میں سندھ حکومت صرف 300 بسیں لا سکی ہے، جبکہ ساڑھے 3 کروڑ سے زاید آبادی والے شہر میں سرکاری و نجی بسوں کی کل تعداد بمشکل 1000 ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں، اورنج لائن کے نام پر اورنگی ٹاؤن کے عوام کے ساتھ فراڈ کیا گیا، گرین لائن کو ادھورا چھوڑ دیا گیا، مگر حکومت کو صرف بھاری چالان کرنے کی فکر ہے۔ موٹر سائیکل سواروں پر 5 سے 25 ہزار روپے، گاڑیوں پر 10 سے 50 ہزار روپے تک جرمانے عاید کیے جا رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رواں سال 728 شہری ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں 225 افراد ہیوی ٹریفک کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ڈمپر، ٹرالر اور ٹینکرز اپنے اوقات کار کے علاوہ بھی شہر میں آزادانہ گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مافیا 24 گھنٹے شہر میں سرگرم ہے جبکہ قانون پر عملدرآمد کا کوئی تصور نہیں۔منعم ظفر خان نے کہا کہ ہم عدالت سے توقع رکھتے ہیں کہ اہل کراچی کو ای چالان کے ظلم سے ریلیف دیا جائے گا۔ جماعت اسلامی قانونی و جمہوری مزاحمت جاری رکھے گی کیونکہ سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر کے ساتھ اس طرح کا سلوک کسی طور قابل قبول نہیں۔منعم ظفر خان نے کہا کہ اس سے قبل بھی حکومت نمبر پلیٹوں کے نام پر اہل کراچی کی جیبوں پر ڈاکا ڈال چکی ہے۔ صرف موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں گزشتہ 5 سال میں 60 ارب روپے وصول کیے گئے جن کا کوئی حساب نہیں۔ اس رقم کا فرانزک آڈٹ کیا جائے تاکہ عوام کے پیسے کے اصل مصرف کا پتا چل سکے۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ای چالان سمیت ہر ظالمانہ پالیسی کے خلاف بھرپور آئینی و عوامی جدوجہد کرے گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ‘ اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کیساتھ ای چالان و بھاری جرمانوں کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر ، دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں