پاک بھارت کشیدگی،محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر کی 48 گھنٹوں میں دوسری اہم ملاقات، امریکہ کے پولیٹیکل قونصلر زیک ہارکن رائیڈر بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات کے دوران پاک بھارت کشیدگی اور سرحدوں کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے، قومی سلامتی پر ہر گز آنچ نہیں آنے دیں گے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کو موجودہ کشیدگی اور بھارتی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا ۔ انہبھارت کی ڈورنز دہشتگردی کے بارے بھی قائم مقام امریکی سفیر کو بریف کیا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کہا کہ بھارت نے شہری آبادیوں کو ڈورنز سے نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی۔ پاکستان نے موثر کارروائی کر کے درجنوں ڈرونز کو مار گرایا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا۔ بھارت نے تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرکے شہری آبادیوں کو ڈورنز کے ذریعے نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی جب کہ پاکستان نے موثر کارروائی کر کے درجنوں ڈرونز کو مار گرایا۔ خطے کی خطرناک صورتحال کا تمام تر ذمے دار بھارت ہے۔ اس وقت پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے اور پاکستان اپنی سلامتی پر ہر گز آنچ نہیں آنے دے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے ملاقات کی تھی اس موقع پر امریکی پولیٹیکل قونصلر زیک ہارکن رائیڈر اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری بھی موجود تھے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قائم مقام امریکی سفیر کو بھارتی حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں بریف کیا تھا۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ بھارت نے جنوبی ایشیا کے امن کو داو پر لگا دیا ہے اور بھارتی جارحیت کے نتیجے میں علاقائی امن تار تار ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا تھاکہ بھارت نے شہریوں کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا کردیاتھا۔محسن نقوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے دفاع وطن کے لیے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے۔ پاکستان نے ابھی انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن ہم اپنی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ بھارت کے خطرناک عزائم سے پہلے ہی دوست ممالک کو آگاہ کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قائم مقام امریکی سفیر داخلہ محسن نقوی کہ بھارت نے وفاقی وزیر پاکستان نے

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ :اویس شاہ کو گورنر ہاؤس کے دفتر میں داخلے کی اجازت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر /مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس سندھ کے مرکزی دفتر میں داخلے کی اجازت دیدی۔ قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے گورنر ہاؤس کی چابیاں ساتھ لے جانے پر کامران ٹیسوری کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے فوری سماعت کے لیے منظور کیا گیا۔ دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس سندھ کے مرکزی دفتر میں داخلے کی اجازت دی اور کہا کہ پرنسپل سیکرٹری قائم مقام گورنر کی رسائی کو نہ روکیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے 23 جون کو پرنسپل سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرتے ہدایت کی کہ عدالتی حکم نامے کی کاپی صدر اور پرنسپل سیکرٹری کو ارسال کی جائے۔ رکن صوبائی اسمبلی محمد فاروق نے قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو گورنر ہائوس میں اجلاس سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر ہائوس کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ریاستی ادارہ ہے ،آئین کے مطابق قائم مقام گورنر کو گورنر ہائوس استعمال کرنے کے اختیارات حاصل ہیں ‘ کامران ٹیسوری کی جانب سے بار بار اس قسم کا رویہ قابل مذمت ہے،گورنر سندھ اور اسپیکر اسمبلی دونوں عہدے قابل عزت ہیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نثار احمد کھوڑو نے جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق فرحان کی جانب سے اویس قادر شاہ کے معاملے پر ایوان میں توجہ مبذول کرانے پر ان کا شکریہ اداکیا۔ قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ نے کہا ہے کہ آئین میں واضح ہے کہ گورنر کی غیر موجودگی میں قائم مقام گورنر کام کرسکتے ہیں لیکن اس وقت گورنر ہاؤس کو ذاتی بیٹھک کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ایسا کرنا آئین کی بالادستی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ جمعے کو سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام سے متعلق جمعے کو امن و امان سے متعلق ایک اجلاس گورنر ہاؤس میں رکھا گیا تھا ، جس میں وزیر داخلہ آئی جی سندھ سمیت دیگر نے شریک ہونا تھا لیکن جس جگہ اجلاس رکھا گیا تھا وہ مقفل تھی اور کہا گیا کہ گورنر کامران ٹیسوری تالا لگاکر چابی اپنے ساتھ لے گئے ہیں‘اسی وجہ سے آئینی عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو بھی خط لکھوں گا کہ گورنر ہاؤس کے عملے کو ہٹایا جائے اور جمعے کے واقعے کی تحقیقات کی جائے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس ہمیشہ عوام کے لیے کھلا ہے‘ اویس قادر شاہ بطور اسپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابلِ احترام ہیں۔ ترجمان گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کو صورتحال سے متعلق غلط فہمی ہوئی، اجلاس میں شرکت کے لیے سیکرٹری داخلہ، آئی جی، ڈی آئی جیز اور دیگر افسران کانفرنس روم میں تھے۔ ترجمان کے مطابق قائم مقام گورنر کے لیے مخصوص دفتر پیشگی طور پر تیار تھا، مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت آگاہ کیا جاتا تو انتظام کر دیا جاتا‘ گورنر سندھ کی پرنسپل سیکرٹری کو 24 گھنٹے میں واقعے کی انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا ایران کے معاملے پر نوازشریف سے ہنگامی رابطہ، ایران پر امریکی حملے کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم کانوازشریف سے ہنگامی رابطہ، ایران پرامریکی حملے کے بعدکی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا
  • پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات؛دو طرفہ تعلقات، تجارت اور ٹرانزٹ پر تبادلہ خیال
  • وحدت یوتھ کراچی کا کابینہ اجلاس، تنظیم سازی پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • وزیرداخلہ کی صوابی میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت
  • فیفا کےصدر اور پی ایف ایف سربراہ کی ملاقات,پاکستان فٹبال کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • محسن گیلانی کی فیفا کے صدر سے ملاقات، پاکستان فٹبال کے مختلف امور پر تبادلہ خیال
  •  وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی صوابی میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کےواقعہ کی مذمت
  • سندھ ہائیکورٹ :اویس شاہ کو گورنر ہاؤس کے دفتر میں داخلے کی اجازت