پاک بھارت کشیدگی،وزارتِ صحت کا ہنگامی اجلاس، قومی ہیلتھ ایمرجنسی سینٹر قائم
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اجلاس کا مقصد ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاریوں اور حکمت عملی کا جامع جائزہ لینا تھا
ہر ممکن صورتحال کیلئے تیار رہنا ہوگا، وزارتِ صحت ، ماتحت ادارے مکمل الرٹ رہیں ، مصطفی کمال
پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر وزارتِ صحت کا ہنگامی اجلاس، قومی ہیلتھ ایمرجنسی سینٹر قائم کر دیا گیا۔ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیرِ صدارت قومی ادارہ صحت (NIH) میں اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ، سی ای او ڈریپ، وفاقی ہسپتالوں کے سربراہان، اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے نمائندے ، ڈی جی ہیلتھ سندھ، خیبر پختونخوا اور ڈائریکٹر ہیلتھ آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاریوں اور حکمت عملی کا جامع جائزہ لینا تھا۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفی کمال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا ناقابلِ اعتبار دشمن ہے ، ہمیں ہر ممکن صورتحال کے لیے تیار رہنا ہوگا، وزارتِ صحت اور اس کے ماتحت ادارے مکمل الرٹ رہیں گے ۔وزیر صحت مصطفی کمال کہا کہ سی ای او ڈریپ ویکسینز اور جان بچانے والی ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں اور بھارت سے درآمد شدہ ادویات کے متبادل کے ضروری انتظامات کو یقینی بنایے انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ صحت (NIH) فوری طور پر ویکسین کی مقامی تیاری کی صلاحیت میں اضافہ کرے ۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی ہسپتالوں میں روزمرہ علاج اور ایمرجنسی کی صورت میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے ۔وزیر صحت نے صوبوں سے درخواست کی کہ صوبے ہنگامی حالات کے پیش نظر اضافی بیڈز مختص کریں اور بلڈ بینک و ادویات کے وافر ذخائر کو یقینی بنائیں ۔وزیر صحت نے کہا کسی ایمرجینسی کی صورت میں پولی کلینک ہسپتال کی انتظامیہ جلنے والے مریضوں کے علاج کے لیے خصوصی انتظامات کو یقینی بنائیں ۔وزیر صحت نے کہا کہ فوج کی طبی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے ۔وزیرِ صحت نے اعلان کیا کہ قومی ادارہ صحت میں ”قومی ہیلتھ ایمرجنسی سینٹر”قائم کر دیا گیا ہے جو تمام صوبوں اور متعلقہ اداروں سے 24/7 رابطے میں رہے گا ۔مصطفی کمال نے کہا کہ بحران کے وقت بروقت معلومات کا تبادلہ نہایت اہم ہے ، وزارت صحت صورت حال کی کڑی نگرانی کر رہی ہے اور عوام کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام اقدامات یقینی بنا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خواجہ آصف کا بیوروکریٹس پر بیان‘ وزارت داخلہ ‘ ایف بی آر پی اے سی میں طلب
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے خواجہ آصف بیوروکریٹس کے پرتگال میں پراپرٹی خریدنے کے معاملے کانوٹس لے لیا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے کہا گیاکہ یہ سنگین معاملہ ہے‘کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں وزارت داخلہ ‘سٹیٹ بنک اور ایف بی آر کوطلب کرلیا۔اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے 23-2022 اور 24-2023 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے آغاز پر پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں ہمیں ٹیکسوں کے استثنیٰ اور پرتگال میں مبینہ طور پر بیوروکریٹس کی جانب سے زمینوں کی خریداری کے معاملہ پر پی اے سی 19 اگست کے اجلاس میں ایجنڈے پر زیر بحث لانا چاہتی ہے ۔ پی اے سی کے ارکان نے اس کی منظوری دیدی ۔ پی اے سی نے فیصلہ کیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ‘ان کی بات بھی پی اے سی کو سن لینی چاہئے۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ان ملازمین کو اگر اس طرح برطرف کیا گیا تو ہمارے پاس تحریک استحقاق کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا ۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ہمیں کمیٹی میں بتایا گیا ہے کہ ان ملازمین کی ملازمتوں کا مکمل تحفظ کیا جائے گا ۔ اجلاس میں طے پایا کہ 20 اگست کو یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین اور متعلقہ ادارے کو بلا کر معاملہ زیر بحث لایا جائے گا ۔