چیف جسٹس کی زیر صدارت تعزیتی اجلاس‘ بھارتی حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت تعزیتی اجلاس سپریم کورٹ میں ہوا، جس میں بھارتی جارحیت پر افسوس کا اظہار اور معصوم شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔سپریم کورٹ کے معزز ججز نے بھارتی فوج کے بلااشتعال حملے کی شدید مذمت کی، اجلاس کے دوران ججز نے شہدا کے ایصالِ ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔سپریم کورٹ کے ججز نے معصوم جانوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ اور قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر مشاورت،تحریک انصاف کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ
بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،موجودہ سیاسی حالات میںبیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق
عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت کیلئے عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے،ذرائع
پی ٹی آئی نے اپنے اراکین اسمبلی و سینیٹ کی نااہلی کے خلاف اور آئندہ کی حکمت عملی کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممکنہ احتجاج، پارٹی قیادت کی نااہلیوں اور یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے امکانات پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ پارٹی نے موجودہ صورتحال میں عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے باہر علامتی احتجاج کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں شریک ذرائع نے بتایا کہ ’پارلیمانی پارٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے تاکہ عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے۔‘اجلاس میں ایوان کے اندر احتجاجی حکمت عملی اور قائدین کی نااہلیوں کو چیلنج کرنے کے لیے قانونی آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 14 اگست کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے امکان پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا ہے جس پر حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔پارلیمانی پارٹی کے اس اہم اجلاس میں پارٹی کے تمام اہم رہنما شریک ہوئے اور موجودہ سیاسی حالات میں پارٹی بیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔