Jang News:
2025-08-09@12:04:51 GMT
خضدار اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
بلوچستان کے ضلع خضدار اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر شدت 3 اعشایہ 7 ریکارڈ کی گئی ہے۔
زلزلے کی گہرائی 20 کلومیٹر جبکہ اس کا مرکز خضدار سے 50 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نیشنل ہائی وے اتھارٹی سندھ میں این فائیوپر کیریج وے منصوبے کے تمام حصوں کواگلے سال مارچ تک مکمل کرلے گی.ویلتھ پاک
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اگست ۔2025 )نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا مقصد سندھ میں نیشنل ہائی وے این فائیوپر ملٹی بلین ڈوئلائزیشن کیریج وے منصوبے کے تمام حصوں کو رواں سال اگست اور اگلے سال مارچ تک مکمل کرنا ہے ویلتھ پاک کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق منصوبے جو سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کا ایک حصہ ہیں کو اس سال اگست میں حتمی شکل دی جائے گی جب کہ بقیہ دو حصے مارچ 2026 تک مکمل ہونے والے ہیں.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کا 222 کلومیٹر کا ڈوئل کیریج وے پراجیکٹ ہے جسے اگست 2023 میں شروع کیا گیا تھااسے چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی نجی تعمیراتی فرموں کے ذریعے اس پر عملدرآمد کر رہا ہے ایشیائی ترقیاتی بینک اس ترقیاتی سکیم کو فنڈز فراہم کرتا ہے 49 کلومیٹر سیکشن 3 کشمور اور روجھان کے درمیان ایک سڑک کی سہولت ہے جسے زیڈ کے بی تعمیر کر رہا ہے. دستاویزات کے مطابق جب اگست 2023 میں اس پراجیکٹ کا آغاز ہوا تو اس کی کنٹریکٹ لاگت 7,035.2 بلین روپے تھی اب تک سیکشن کا 34.9فیصدمکمل ہو چکا ہے زیڈ کے بی نے اس پروجیکٹ میں منکنسلٹ کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ میں داخل کیا ہے روجھان اور راجن پور کے درمیان منصوبے کا سیکشن 4، جو 57 کلومیٹر پر محیط ہے جس کا کنٹریکٹ لاگت 7.57 بلین روپے ہے، اس سال اگست میں مکمل ہونا ہے آج تک پراجیکٹ کی پیشرفت 34.6 فیصد ہے زیڈ کے بی اور منکنسلٹ مشاورتی فرمیں ہیں. دستاویزات کے مطابق کیریج ویز کے بقیہ دو حصے 62 کلومیٹر شکارپورکندھ کوٹ اور 59 کلومیٹر کندھ کوٹ کشمور مارچ 2026 تک مکمل ہو جائیں گے ہر منصوبے کی کنٹریکٹ لاگت 88.8 بلین روپے اور 11.3 بلین روپے تھی، جبکہ زیڈ کے بی اور سی سی ای سی سی بالترتیب تعمیراتی فرم ہیں گیارہ ممالک سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن پروگرام کا حصہ ہیں جو تعاون کے ذریعے ترقی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں تیز رفتار اقتصادی ترقی اور غربت میں کمی آئے گی اس کی رہنمائی ”اچھے پڑوسی، اچھے شراکت دار اور اچھے امکانات“کے وسیع وژن سے ہوتی ہے. نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن پروگرام کے تحت سندھ میں قومی شاہراہوں اور سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے اور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اتھارٹی نے پروجیکٹ کو تین حصوں میں الگ کیا ہے پہلے دو حصے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ قسط تھری بولی کے عمل کے تحت ہے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے جیتنے والی فرم کو حتمی شکل دینے کے بعد کام شروع ہو جائے گا. دریں اثنا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے 22 جولائی کو ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں واضح کیا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ بلیک لسٹڈ فرم کو این55 کو دوہرا کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا انہوں نے وضاحت کی کہ چینی فرم این ایکس سی سی جسے قسط تھری کا ٹھیکہ دیا گیا تھا کبھی بھی بلیک لسٹ نہیں کیا گیا . جنرل منیجر این ایچ اے محمد فیاض نے قانون سازوں کو بتایا کہ فرم نے 2021 کے بعد چین میں مزید دو پراجیکٹس مکمل کر کے اپنے تجربے میں اضافہ کیا ہے اس لیے فرم کو اس کی تازہ ترین اسناد کی وجہ سے اہل قرار دیا گیا ہے فیاض نے واضح کیا کہ خریداری کا سارا عمل ایشیائی ترقیاتی بینک کے وضع کردہ قوانین کے مطابق کیا گیا.