City 42:
2025-06-23@23:20:03 GMT

وفاقی دارالحکومت میں حفاظتی مشقیں کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک: وفاقی دارالحکومت میں ضلعی انتظامیہ  کی جانب سے حفاظتی ڈرل مشقیں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج ڈرل مشقیں ہنگامی صورتحال میں تیاریوں کےپیش نظر کی جا رہی ہیں،ڈی سی کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ شہری ایسی صورتحال میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔

 دوسری جانب جنگی صورتحال کے پیش نظرجہلم میں سول ڈیفنس اور ریسکیو نے فرضی مشقوں کا آغاز کردیا گیا جس کا مقصد عملے کی پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافہ اورہنگامی صورتحال میں شہریوں کی مدد کو یقینی بنانا ہے۔

پنجاب بھر کے سکولوں میں  تعطیلات کا اعلان

 موک ایکسرسائزز روزانہ کی بنیاد پر جاری رہیں گی۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

ضیاء چشتی کیس، ٹی آر جی پاکستان کی انتظامیہ نے دھوکہ دہی سے کام کیا، سندھ ہائی کورٹ

ضیاء چشتی/ فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے فنڈ منیجر پائن برج کو 150 ملین ڈالر کے فراڈ میں ملوث قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے 52 صفحات پر مشتمل ایک فیصلے میں لکھا کہ ٹی آر جی پاکستان کی انتظامیہ دھوکے سے کام کررہی تھی، برمودا میں واقع گرین ٹری ہولڈنگز کی ٹی آر جی کے حصص کی خریداری غیر قانونی تھی۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے 52 صفحات پر مشتمل فیصلے میں ٹی آر جی کو فوری طور پر بورڈ کے انتخابات کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ انتظامیہ نے بورڈ کے انتخابات 14 مئی 2025 سے غیرقانونی طور پر روکے ہوئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں گرین ٹری ہولڈنگز کو ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کو بھی روک دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا گیا کہ ٹی آر جی کے 30 فیصد حصص کو ٹی آر جی کا فنڈز استعمال کرتے ہوئے فنانس کیا گیا۔

یہ مقدمہ ٹی آر جی پی کے سابق سی اِی او اور بانی پاکستانی امریکن ضیاء چشتی نے ٹی آر جی پاکستان اور ٹی آر جی انٹرنیشنل کی مکمل ملکیت والی شیل کمپنی گرین ٹری لمیٹیڈ کے خلاف کیا تھا۔

مقدمہ اس تنازع کے گرد تھا کہ شیل کمپنی گرین ٹری لمیٹڈ ضیاء چشتی کے سابق کاروباری ساتھی محمد خیشگی، حسنین اسلم اور پائن برج انوسٹمنٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے دھوکہ دہی سے ٹی آر جی پاکستان کے فنڈز سے ٹی آر جی کے حصص خرید رہی تھی۔

کیس کے حقائق کے مطابق چیئرمین ٹی آر جی پاکستان محمد خیشگی اور سی اِی او، ٹی آر جی پاکستان حسنین اسلم 150 ملین ڈالر فراڈ کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق انہوں نے یہ عمل ہانگ کانگ میں واقع فنڈ منیجر پائن برج کے ٹی آر جی پاکستان کے بورڈ کے لیے دو نامزد افراد جان لیون اور پیٹرک میک گینس کے ساتھ مل کر کیا۔

عدالتی دستاویز کے مطابق خیشگی، اسلم، لیون اور میک گینس نے گرین ٹری کے نام سے ایک شیل کمپنی قائم کی جسے خفیہ طور پر کنٹرول کیا جاتا تھا۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چاروں افراد نے ٹی آر جی پاکستان کے حصص خریدنا شروع کردئے تاکہ یہ لگے کہ گرین ٹری ٹی آر جی پاکستان کے فنڈز خود استعمال کررہی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چاروں افراد ایک فیصد سے بھی کم کا مالک ہونے کے باوجود کمپنی کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے۔

ضیاء چشتی 2021 میں ایک سابق ملازمہ کی طرف سے جنسی الزامات لگائے جانے کے بعد مستعفی ہوکر ٹی آر جی کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے ضیاء چشتی پر جھوٹے الزمات لگانے کے سبب 13 مضامین میں معافی مانگی اور قانونی اخراجات و ہرجانہ بھی ادا کیا۔ اب خیال ہے کہ ٹی آر جی کے انتخابات کے بعد ضیا چشتی ٹی آر جی پاکستان کا کنٹرول سنبھال لیں گے

ضیا چشتی اور ان کا خاندان 30 فیصد حصص کا ملک ہونے کے سبب سب سے بڑا شئیر ہولڈر ہے، ٹی آر جی کے مسلسل خبروں میں رہنے کے سبب اس کے حصص کی قیمتوں میں آٹھ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خلیجی ممالک میں کشیدگی، پی آئی اے نے چار ممالک کیلیے فلائٹ آپریشن منسوخ کردیا
  • خلیج فارس میں کشیدگی: پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کی پروازیں منسوخ کر دیں
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک کی ملاقات،سفارتی ملاقاتوں کے حوالے سے آگاہ کیا
  • ایران اسرائیل کشیدگی: کیا جنگی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے؟
  • ضیاء چشتی کیس، ٹی آر جی پاکستان کی انتظامیہ نے دھوکہ دہی سے کام کیا، سندھ ہائی کورٹ
  • ایران نے اسرائیل کے "سائبر دارالحکومت" کو کیوں نشانہ بنایا؟
  • جلائو گھیرائو مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور
  • امریکی فیڈرل جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے بین الاقوامی طلباء پر پابندی کو  عارضی طور پر معطل کر دیا 
  • وفاقی حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ
  • ’’ٹرمپ کاایران پرحملہ مؤخرکرنے کا فیصلہ یورپی دباؤاورعاصم منیر سے ملاقات کانتیجہ ہے‘‘الجزیرہ