’’پاکستانی تو سکون میں ہیں‘‘، شمالی علاقے میں موجود امریکی ولاگر کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کے شمالی علاقے میں موجود مشہور امریکی وی لاگر نے بھارتی میڈیا کی منفی رپورٹنگ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
صرف مودی سرکار ہی نہیں بلکہ بھارت کا گودی میڈیا بھی جنگی جنون میں مبتلا ہے۔ بھارت کے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملے کے فوری بعد پاک فوج کی جانب سے کرارا جواب ملنے پر بھارتی میڈیا اپنی ہزیمت مٹانے کے لیے منفی پروپیگنڈے پر اتر آیا ہے اور ایسی رپورٹنگ کر رہا ہے کہ جیسے پاکستان کے شہری شدید خوفزدہ ہیں۔
بھارتی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے کا جہاں خود بھارت میں مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ وہیں پاکستان کے شمالی علاقے میں موجود مشہور امریکی وی لاگر نے بھی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے بتا دیا کہ پاکستانی مطمئن اور خوش جب کہ وہ خود کو بھی پاکستان میں محفوظ تصور کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹا گرام پر معروف امریکی وی لاگر ڈریو بنسکی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں ہیں اور اس وقت کشمیر کے قریب شمالی علاقوں میں گھوم رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بنسکی سڑکوں پر بے خوف گھوم رہے ہیں اور سڑکوں پر نکالے جانے والی پاکستان کے حق میں ریلیاں بھی دکھا رہے ہیں۔
اس موقع پر وہ مقامی لوگوں سے گھل مل رہے ہیں جب کہ دکھا رہے کہ بازار اور سڑکوں پر معمولات زندگی برقرار اور شہری بے خوف ہیں۔
بنسکی نے اپنی اس ویڈیو میں کہا کہ ’مجھے بہت سے لوگوں نے میسجز کر کے حال چال پوچھا، میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں محفوظ ہوں اور یہاں لوگوں سے مل جل رہا ہوں‘۔
امریکی وی لاگر نے کہا کہ ’یہاں کے لوگ سکون سے بے پرواہ طریقے سے زندگی جی رہے ہیں، جیسا خبروں میں دکھایا جاتا ہے ویسا کچھ نہیں ہے‘۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کے رہے ہیں
پڑھیں:
کینیڈا اور مصر کے پاکستانی قونصل خانوں میں یوم استحصال کشمیر پر تقاریب
اسلام آباد:پاکستان ہائی کمیشن اوٹاوا اور کینیڈا میں قائم پاکستان کے تین قونصل خانوں (مونٹریال، ٹورنٹو اور وینکوور) سمیت مصر میں یومِ استحصال کشمیر منایا گیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
یہ دن 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کی چھٹی برسی کے طور پر منایا گیا، جب بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35-A کو منسوخ کر کے متنازع جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی تھا۔
اوٹاوا میں واقع پاکستان ہائی کمیشن میں ایک باوقار تقریب منعقد کی گئی جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
ہائی کمشنر محمد سلیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جسے ’’انضمام‘‘ قرار دیتا ہے، درحقیقت وہ ایک زبردستی کی گئی غیر قانونی قبضے کی کوشش ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت نے اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ختم کیا، جو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا محافظ تھا۔ پاکستان نے اس اقدام کو فوری طور پر غیر قانونی الحاق قرار دیا۔
ہائی کمشنر نے اقوام متحدہ، عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائیں، اور کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کریں۔
تقریب میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔
دوسری جانب، مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قائم پاکستان سفارتخانے میں ’’یومِ استحصال‘‘ کے موقع پر ایک خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سفیر پاکستان عامر شوکت نے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل دہائیوں سے حل طلب ہیں کیونکہ بھارت اور اسرائیل ان خطوں کے عوام کو سکون سے جینے نہیں دینا چاہتے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد مصر اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے۔ صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم، اور نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ کے پیغامات شرکاء کو سنائے گئے۔ سیمینار میں مصر کے ممتاز صحافیوں، ماہرین تعلیم، اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سیمینار میں بڑی تعداد میں دانشوروں، صحافیوں، طلبہ، اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر بھارت کے ریاستی مظالم پر مبنی ایک خصوصی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔