Islam Times:
2025-05-10@01:26:29 GMT

یمن کے میزائل اور ڈرون حملے مقبوضہ فلسطین کی گہرائی تک

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

یمن کے میزائل اور ڈرون حملے مقبوضہ فلسطین کی گہرائی تک

یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ اور حیفا کے ایک اہم اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے، اور یہ آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے بن گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملہ اور حیفا کے ایک اہم اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے، اور یہ آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے آج جمعہ کو اعلان کیا کہ ایک اہم فوجی آپریشن کے دوران، مقبوضہ یافا میں واقع بن گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ حملہ ایک بیلسٹک میزائل کے ذریعے کیا گیا، تاہم میزائل کے نام کا ذکر نہیں کیا، لیکن بتایا کہ میزائل اپنے ہدف پر کامیابی سے لگا۔ انہوں نے تاکید کی کہ دشمن کے دفاعی نظام اس میزائل کو روکنے میں ناکام رہے، جبکہ دوسری طرف لاکھوں صہیونی شہری پناہ گاہوں کی طرف دوڑ گئے اور ایئرپورٹ کی سرگرمیاں ایک گھنٹے کے لیے معطل ہوگئیں۔

چند گھنٹے پہلے خبری ذرائع نے رپورٹ دی کہ یمنی افواج نے جمعہ کے روز مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی طرف ایک بیلسٹک میزائل داغا۔ صہیونی ذرائع نے اعتراف کیا کہ اس حملے کے بعد کئی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور 200 سے زائد علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے خبر دی کہ بن گوریون ایئرپورٹ سے پروازیں روک دی گئی ہیں۔ اسرائیلی چینل 14 نے اعتراف کیا کہ امریکی دفاعی نظام تھاد ایک ہفتے میں دوسری بار یمنی میزائل کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

یحییٰ سریع نے ان حملوں کو اسرائیلی فضائی ناکہ بندی کے فیصلے پر عمل درآمد قرار دیا اور کہا کہ یمنی ڈرون فورس نے یافا میں ایک اہم ہدف پر بھی فوجی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے ان کمپنیوں کو خبردار کیا جو اب تک اس ناکہ بندی کو نظرانداز کر رہی ہیں کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ فلسطین کے لیے اپنی پروازیں بند کر دیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ غزہ پر جنگ کے خاتمے تک، فلسطینی ایئرپورٹس پر پروازوں اور سرخ و عرب سمندروں میں اسرائیلی جہازوں کی آمد و رفت پر پابندی کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے ایک اہم

پڑھیں:

پاکستان پر بھارتی حملے میں استعمال ہونے والا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اپنی پریس کانفرنس میں ہیروپ ڈرونز کا ذکر کیا، ہیروپ ڈرون اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی) کے ایم بی ٹی میزائل ڈویژن کی جانب سے تیار کردہ ایمونیشن کا نظام ہے۔

آئی اے آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق اسے ایمونیشن کو میدان جنگ میں بھیجنے اور آپریٹر کے احکام پر حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ہیروپ خاص طور پر مخالف فریق کے فضائی دفاع اور دیگر اہم اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے، اس میں ایک یو اے وی (بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی) اور میزائل کی خصوصیات یکجا ہیں، اور خود سے پرواز کی صلاحیت رکھنے والا ’ہوائی ہتھیار‘ ہے۔

یہ ڈرون مکمل طور پر خود مختار طریقے سے کام کرسکتا ہے، یا دستی طور پر اسے ’ہیومن ان دی لوپ‘ موڈ میں چلایا جاسکتا ہے، اگر کسی ہدف کو نشانہ نہ بنا پائے تو یہ ڈرون واپس آکر خود کو اڈے پر اتار سکتا ہے۔

ہیروپ اپنے فولڈنگ پروں کے ساتھ ٹرک یا بحری جہاز پر نصب کنستر سے لانچ کیا جا سکتا ہے اور فضائی پرواز بھر سکتا ہے۔

جامشورو کی مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی نےنجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ہیروپ ملٹری گریڈ ٹیکنالوجی ڈرون ہے، یہ ڈیٹا جمع کرنے اور پے لوڈ انسٹال حملوں سمیت متعدد مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایگری اور سول سروے ڈرونز میں جیمرز نصب ہوتے ہیں، جو یو ایچ ایف فریکوئنسیز کو بلاک کرکے اپنے بیس اسٹیشن سے منقطع ہوجاتے ہیں، لیکن ملٹری گریڈ کے ڈرونز کو سیٹلائٹ کے ذریعے چلایا جاتا ہے، ان کی ریڈیو فریکوئنسی کو بلاک کرنا مشکل ہے، ایک انتہائی جدید فوجی ٹیکنالوجی کو سیٹلائٹ کے ذریعے روکا جا سکتا ہے (تاہم اس پر بحث ہوسکتی ہے)۔

ڈاکٹر فہد عرفان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن ڈرونز کے بارے میں ہم شہ سرخیوں میں سن رہے تھے، وہ کواڈ کوپٹر قسم کے لگ رہے تھے، جن کا سراغ لگانا مشکل تھا، لیکن وہ مہلک نہیں تھے۔

بین الاقوامی قانون کے مطابق 250 گرام سے زائد وزن والے کسی بھی ڈرون کو متعلقہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے، کم وزن والے ڈرونز کو عام طور پر کھلونا ڈرون سمجھا جاتا ہے، اور اکثر تفریحی مقاصد جیسے فوٹوگرافی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ان کے لیے عام طور پر لائسنس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

250 گرام سے زیادہ وزنی ڈرونز سخت قوانین کے تابع ہیں، اور ان پر حساس فوجی تنصیبات، ہوائی اڈوں اور بعض سرکاری عمارتوں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں پرواز کرنے پر پابندی ہے، ان علاقوں کو نو فلائی زون کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی سرحدوں کے قریب بھی 5 کلومیٹر کے بفر زون کا یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔

ٹی آر ٹی گلوبل کے مطابق بھارت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران اسرائیل سے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر مالیت کے فوجی ہارڈ ویئر درآمد کیے، جن میں ریڈار، نگرانی اور لڑاکا ڈرون اور میزائل شامل ہیں۔

اس سے قبل 2016 اور 2020 میں آذربائیجان نے آرمینیا کے خلاف ناگورنو-کاراباخ تنازع میں ہیروپ کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا تھا۔

مبینہ طور پر حملہ آور ڈرون نے فوجیوں سے بھری ایک بس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ان میں سے نصف درجن ہلاک ہو گئے تھے اور بس تباہ ہو گئی تھی۔

حالیہ برسوں میں، ڈرون ایک برآمدی کامیابی بن گیا جس میں بھارت اور آذربائیجان نے اس نظام کو خریدا ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی ساختہ 30 بھارتی ڈرونز ملیا میٹ: جب حملہ کیا تو دنیا دیکھے گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مقبوضہ کشمیر پر حملہ اور ایف 16 گرانے کی بھارتی میڈیا کی خبر سفید جھوٹ قرار
  • بھارتی میڈیا پر مقبوضہ کشمیر پر حملے کی خبریں فیک اور جھوٹ ہیں، سیکورٹی ذرائع
  • پاکستان پر بھارتی حملے میں استعمال ہونے والا اسرائیلی ہیروپ ڈرون کیا ہے؟
  • پاکستان کے مختلف علاقوں میں گرائے گئے ڈرونز کی تعداد 25 ہو گئی، ڈرون اسرائیلی ساختہ نکلے
  • اسرائیل کا یمن پر دوسرا بڑا حملہ، صنعا ایئرپورٹ مکمل تباہ، تین افراد جاں بحق
  • اہل یمن شیطانی طاقتوں کو شکست دینے میں کامیاب
  • بھارت کی جرأت ہماری فلسطین پر خاموشی کا خمیازہ ہے، علامہ جواد نقوی
  • بھارت کا رات گئے پاکستان کے 6 مقامات پر میزائل حملہ،8شہری شہید،پاک فوج کا منہ توڑجواب،بھارت کا بریگیڈ ہیڈکوارٹرز اور5طیارے تباہ