WE News:
2025-11-19@03:15:49 GMT

پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے کن ممالک نے رابطے کیے؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے کن ممالک نے رابطے کیے؟

پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان المرصوص کے آغاز کے بعد کئی ممالک پاکستان، کئی ممالک بھارت اور کئی ممالک دونوں ملکوں سے رابطہ کرکے کشیدگی کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

اس وقت مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک بھی دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کم کرنے اور ثالثی کردار کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کشیدگی کم کرنے کے لئے کوئی راستہ نکالیں۔ اُنہوں نے دونوں ممالک کو بات چیت کے لئے امریکی سہولت کاری کی بھی پیش کش کی۔

پاک بھارت جنگی صورتحال اور کشیدگی کم کرنے کے لیے جی سیون ممالک نے دونوں ملکوں سے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔

جی سیون وزرائے خارجہ جن میں کینیڈا، جرمنی، جاپان، اٹلی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین کے نمائندے شامل ہیں اُنہوں نے کینیڈا سے جاری ایک پریس ریلیز میں دونوں ملکوں پر کشیدگی کم کرنے کے زور دیا ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ علاقائی استحکام کے لیے شدید خطرہ ہے جس پر ہمیں تشویش ہے۔ ہمیں دونوں ملکوں میں عام شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے بارے میں تحفظات ہیں۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور دونوں ملکوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ براہِ راست ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد امریکی سیکرٹری خارجہ کا آرمی چیف عاصم منیر سے رابطہ

برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے اور خاص طور پر کہا ہے کہ دونوں اطراف کے ذمے داران براہِ راست بات چیت کریں۔

یورپی یونین باضابطہ اور بیک چینل دونوں طریقوں سے پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور اُس کے دونوں ممالک میں رابطے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی وزیرخارجہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان جنرل عاصم منیر ڈیوڈ لیمی یورپی یونین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانوی وزیرخارجہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان ڈیوڈ لیمی یورپی یونین کشیدگی کم کرنے کے دونوں ملکوں دونوں ممالک پاک بھارت کے لیے

پڑھیں:

پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلئے روس کی ثالثی کی پیشکش

ماریا زخارووا نے زور دیا کہ مصالحتی کوششیں نہ صرف اعتماد بحال کریں گی. بلکہ پورے خطے میں دیرپا امن کی بنیاد بھی رکھ سکتی ہیں۔ روس نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ امن کے قیام کے لیے ہر ممکن سفارتی معاونت دینے کے لیے تیار ہے.ترجمان کے مطابق سرحدی تنازعات کا پائیدار اور دیرپا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے.اس لیے پاکستان اور افغانستان کو چاہیے کہ تحمل کا مظاہرہ کریں، صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکیں، اور اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تاریخی دورہ پر واشنگٹن روانہ
  • سعودی ولی عہد امریکا کے دورے پر روانہ؛ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی معاہدوں کا امکان
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کی ایئر لائنز میں تاریخی معاہدہ، دونوں ممالک میں جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت ہوگی
  • روس کیساتھ کاروبار کرنیوالے ممالک پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اردن و پاکستان کا تعاون، اعتماد کا روشن سفر
  • پاکستا ن اور بھارت کی بلائنڈ ویمن کرکٹ ٹیم نے ہاتھ ملایا اورایک دوسرے کا خیرمقدم کیا
  • پاکستان اور قطرکے درمیان اقتصادی، دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلئے روس کی ثالثی کی پیشکش
  • پاکستان اور قطر کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا دور
  • پاکستان، افغانستان کشیدگی، ثالثی کیلئے تیار، روس: فیلڈ مارشل نے دہشتگردی قبول نہ کرنے کا واضح پیغام بھیجا، محسن نقوی