بھارت کی جانب سے 6 بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا الیکٹرانک ثبوت موجود ہے، سیکیورٹی ذرائع کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے پاس بھارت کے اپنے ہی علاقوں میں 6 بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا الیکٹرونک ثبوت موجود ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت نے 6 بیلیسٹک میزائل فائر کیے، 5 بیلسٹک میزائل امرتسر اور ایک آدم پور میں فائر کیا گیا.پنجاب میں سکھوں کو نشانہ بنا کر بھارت سکھوں کے درمیان پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کرنا چاہتا ہے.
بھارت نے اپنے ہی 2 شہروں پر 6بیلسٹک میزائل فائر کر دیئے : ڈی جی آئی ایس پی آر کا دعویٰ
سیکیورٹی ذرائع کا یہبھی کہنا تھا کہ اِسی طرح خود ہی اپنے لوگوں پر بیلسٹک میزائل گرا کر بھارت دنیا کو یہ جھوٹ بیچنا چاہتا ہے کہ پاکستان بھارت پر میزائل فائر کر رہا ہے تاکہ مزید جارحیت کا جواز پیدا کیا جائے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
امریکا نے اسرائیل میں اپنے عملے پر سفری پابندیاں لگا دیں، ایران پر حملے کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے کشیدگی کے پیش نظر امریکی سفارت خانے نے اسرائیل میں تعینات اپنے عملے پر تل ابیب، یروشلم اور بیر شیوا کے علاقوں سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، اس اقدام کو ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے سے جوڑا جا رہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “علاقائی سطح پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے سبب امریکی حکومت کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو گریٹر تل ابیب (جس میں ہرزلیہ، نیتانیا اور ایوین یہودا شامل ہیں)، یروشلم اور بیر شیوا کے علاقوں سے باہر سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ان تینوں علاقوں کے درمیان سفر، بشمول بین گوریون ایئرپورٹ تک رسائی اور یروشلم و تل ابیب سے اردن کے لیے ایلن بی برج کراسنگ کے راستے سفر کی اجازت برقرار رہے گی۔
امریکی شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ “زیادہ احتیاط اور ذاتی سیکیورٹی سے متعلق آگاہی” اختیار کریں کیونکہ اسرائیل میں اچانک راکٹ حملے، ڈرون حملے یا دیگر سیکیورٹی واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ “سیکیورٹی صورتحال پیچیدہ اور تیزی سے بدل سکتی ہے۔
خیال رہےکہ امریکی حکومت نے مشرقی وسطی کے خطوں کے کچھ حصوں سے اپنے غیر ضروری عملے اور فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کو رضاکارانہ طور پر نکلنے کی اجازت دے دی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ “علاقے بعض مقامات پر خطرناک ہو سکتے ہیں، اس لیے امریکی عملے کو نکالا جا رہا ہے۔
ادھر ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادے نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر ایران اور امریکا کے درمیان تصادم ہوا تو تہران خطے میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گا،ہماری دفاعی افواج مکمل طور پر تیار اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔