پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض کی قسط جاری کرنے کی منظوری، اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض کی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے، پروگرام پر عمل درآمد سے پاکستان کی مقامی اور بیرونی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات لانا ہوں گی، پبلک سروسز بہتر کرکے توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہوں گی۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے استعدادکار بڑھانا ہوگی، پاکستان موسمی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر قرض لے سکے گا۔
اعلامیہ کے مطابق اس قرض سے پاکستان قدرتی آفات سے نمٹنے کے منصوبے بنائے گا۔
آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت فوری ایک ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
یہ رقم جاری ہونے کے بعد پاکستان کو 7 ارب قرض پروگرام میں سے مجموعی طور پر 2.
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ کو طے پایا تھا، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قرض پروگرام آئی ایم ایف پاکستان کو ارب ڈالر ایک ارب
پڑھیں:
نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔(جاری ہے)
جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔