بھارتی حملوں کے خلاف بنگلہ دیش کے مسلمانوں کا پاکستان کی حمایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت اور شہریوں پر مسلسل حملوں کے خلاف بنگلہ دیش کے مسلمان بھی میدان میں آگئے اور انہوں نے اس پوری صورتحال میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔
وہ مزید کیا کہتے ہیں، جانیے اس رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاکستان کا امریکی صدر کو نوبل انعام کی نامزدگی پر خط لکھنا انتہائی شرمناک ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی کا نوبل کمیٹی کوخط لکھنا انتہائی شرمناک ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ وہی صدر ٹرمپ نہیں جو اسرائیل کو غزہ پر مستقل وحشیانہ بمباری کے لیے نہ صرف اسلحہ، بارود و بم فراہم کر رہا ہے بلکہ ناجائز صہیونی ریاست کے توسیعی منصوبہ یعنی گریٹر اسرائیل کے قیام کے حوالے سے اس کی مکمل معاونت بھی کر رہا ہے۔ پھر یہ کہ اِس سنگ دل انسان نے اسرائیل کے لبنان اور شام پر حملوں میں مکمل معاونت کی اور 22 جون کی صبح برادر ملک ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ بھی کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کا اسلام اور مسلمانوں کے دشمن، اسرائیل کی فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے اِس شخص کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنا عالمِ اسلام سے غداری اور بغاوت کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومتِ پاکستان اور مقتدر حلقے نہ صرف اس نامزدگی کو فی الفور واپس لیں بلکہ دنیا کے کم و بیش دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری کرنے پر معذرت بھی کریں۔ برادر ملک ایران پر حملہ کرنے پر امریکہ کا مکمل سفارتی، سیاسی و معاشی بائیکاٹ کیا جائے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت پر مشتمل ابلیسی اتحادِ ثلاثہ کا اگلا ہدف پاکستان ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مسلم ممالک کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے جس میں ایران پر اسرائیلی اور امریکی حملوں کی کھل کر مذمت کی جائے اور حملہ آوروں کو عملی طور پر دندان شکن جواب دینے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔