وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاک افواج کی جانب سے دشمن کے خلاف کامیاب کارروائی کے بعد سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پیغام جاری کیا ہے۔ اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکا دیا۔‘ ’اللہ اکبر، پاک افواج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد!‘

وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاک افواج کی جانب سے بھارت کو دی گئی بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو تیاری کی گئی تھی اس کا عملی مظاہرہ گزشتہ رات دیکھنے کو ملا پاکستان نے بھارت پر کاری ضربیں لگائی ہیں ہم نے گجرات سے لیکر پنجاب تک بھارت کےائیربیس مفلوج کیے ہیں اور پاکستان کی بھارت کے خلاف اگلے مرحلے کی تیاری مکمل ہے۔

پاک افواج نے اپنی مہارت، جذبے اور حکمت عملی سے دشمن کو ایسی ضرب دی ہے جو تاریخ میں یاد رکھی جائے گی

انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں لوگ معاملات سلجھانے کا مشورہ دے رہے تھے مگر بھارت کی مسلسل جارحیت کے باعث ہمارے پاس مؤثر جواب دینے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں بچا تھا ایسا جواب دیا کہ تین چار روز کا حساب چکا دیا۔

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کے بعد کہا ہے کہ اب بھارت پر منحصر ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ بغل میں چھری اور منہ پر رام رام والی حرکات کیں، مگر پاکستان نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابھی تو ہم انہیں صرف جواب دے رہے ہیں، مگر جو انہوں نے کیا ہے، اس کا حساب چکانے کا حق ہم محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا، اس کے باوجود دشمن ملک کی جانب سے جھوٹ، الزام تراشی اور دوغلے پن کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہم نے بڑے صبر کا مظاہرہ کیا ہے، جبکہ بھارت کی جانب سے مسلسل ڈبل اسٹینڈرڈ کا مظاہرہ کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ مجھے کچھ پیغام دیئے جارہے تھے اور فیلڈ میں کچھ اور کیا جارہا تھا، جو اس رویے کا کھلا ثبوت ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت باز نہ آیا تو اس کے لیے بھی ہم تیار ہیں، اور یہ کہ ہم کچھ دیر تک یہ جاری رکھیں گے تاکہ جو کچھ انہوں نے کیا، اس کا بدلہ چکایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو پتہ ہے کہ بھارت نے بےپناہ جھوٹ بولا ہے، اور ڈیجیٹل دنیا میں کسی جگہ جائیں تو اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ہم نے جو کچھ کیا ہے، اپنے دفاع میں کیا ہے اور دوست ممالک بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ہم حق پر ہیں۔ اسحاق ڈار نے آخر میں کہا کہ جو کچھ ہم نے کہا، ہم اس میں حق پر تھے۔

دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک غیر ملکی ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے بھارت اب مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی جانب بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا عہد ٹوٹے۔

پاکستان کی مسلح افواج کی بھارت کی جانب سے کی گئی بزدلانہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے افواج پاکستان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنے بیان میں کہا افواج پاکستان نے بھارت کی دہشت گردی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا، جس سے بھارتی حکومت اور فوج حیران و پریشان ہو گئی ہے۔“ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے شروع کیا گیا آپریشن ’ بُنیانٌ مَّرْصُوْصٌ’ نہ صرف ایک عسکری ردعمل ہے بلکہ ایک پیغام ہے کہ انڈیا کا گھمنڈ چکنا چور ہو چکا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنے کہا کہ پاکستان کا بھارت کی بزدلانہ جارحیت کا دن کی روشنی میں دیا گیا جواب تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔آپریشن ’ بُنیانٌ مَّرْصُوْصٌ’ محض جوابی کارروائی نہیں بلکہ یہ ایک تاریخی اعلان ہے کہ ہم کمزور نہیں ہیں ۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کی جانب سے پاک افواج خواجہ آصف بھارت کے بھارت کی کی بھارت کے خلاف کیا ہے

پڑھیں:

دفاعی تقاضے بدل جانے کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم تاحال حتمی مرحلے میں نہیں پہنچی، جبکہ آرٹیکل 243 میں ممکنہ ترمیم کے حوالے سے مختلف فریقین سے مشاورت جاری ہے۔ ان کے مطابق یہ تمام عمل باہمی اتفاقِ رائے سے مکمل کیا جائے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ اگرچہ آئینی مقدمات کی تعداد صرف 6 فیصد ہے، لیکن ان کی نوعیت پیچیدہ ہونے کے باعث فیصلوں میں وقت لگتا ہے۔ روزمرہ مقدمات سننے والے جج ہی آئینی نوعیت کے کیسز بھی نمٹاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کے مسودے پر نواز شریف سے مشاورت ہوگی، سینیٹ سے پاس کروانے کے لیے پی ٹی آئی سے بھی رابطہ ہے: خرم دستگیر

وزیرِ دفاع نے کہاکہ عدالتی نظام میں بہتری کے لیے مختلف بینچز تشکیل دیے جا رہے ہیں، مگر اس عمل پر تنقید بھی کی جا رہی ہے، گویا عدالت کے اندر ایک اور عدالت بن گئی ہو۔ ان کے مطابق ایک تجویز یہ بھی زیرِ غور ہے کہ ایک علیحدہ آئینی عدالت قائم کی جائے جس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی شامل ہو۔

خواجہ آصف نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق ڈیڈلاک کی صورت میں معاملہ تیسرے ادارے کے پاس جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیاکہ خیبر پختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کے باعث بعض آئینی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ڈیڑھ سال کے اس وقفے میں نہ صرف مدت پوری ہو بلکہ کسی بھی آئینی خلا سے بچا جا سکے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ سینیٹ اور صدارتی انتخابات سمیت دیگر آئینی معاملات میں ممکنہ الجھنوں کو ختم کرنے کے لیے ضروری سقم دور کیے جا رہے ہیں۔ ججز کی تقرری و تبادلوں سے متعلق امور جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیے جائیں گے۔

وزیرِ دفاع نے واضح کیاکہ دفاعی تقاضوں میں تبدیلی کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، تاہم جب تک مشاورت مکمل نہیں ہوتی، کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچا جا سکتا۔

انہوں نے بتایاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور توقع ہے کہ آئندہ دو سے تین روز میں اتفاقِ رائے کی صورتِ حال واضح ہو جائے گی۔ ممکنہ طور پر 27ویں آئینی ترمیم اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کا مسودہ سامنے آنے تک نکات پر بات نہیں کر سکتے، مولانا فضل الرحمان

افغانستان سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہاکہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حالات بگڑ سکتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر ہماری سرزمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو پاکستان کو بھی اسی انداز میں جواب دینا پڑے گا جیسا اس کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آرٹیکل 243 ترمیم خواجہ آصف دفاعی تقاضے ستائیسویں آئینی ترمیم وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے: وزیر دفاع
  • پاک افغان مذاکرات ناکام؛ طالبان کے رویے پر ثالث بھی مایوس ہو گئے، خواجہ آصف
  • پاک افغان مذاکرات میں تعطل۔اب اگلے دورکاکوئی پروگرام نہیں، خواجہ آصف
  • اس وقت پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، خواجہ آصف
  • اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • فیکٹ چیک، وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان میں دراندازی کا کوئی بیان نہیں دیا
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکراتی بیٹھک جمعرات کو استنبول میں ہوگی، وزیر دفاع کی شرکت متوقع
  • دفاعی تقاضے بدل جانے کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، خواجہ آصف
  • استنبول میں کل پھر پاک افغان مذاکرات: بات چیت ناکام ہوئی تو صورت حال خراب ہو سکتی ہے، خواجہ آصف
  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ کب سامنے آئےگا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا