سرپرائز ملنے کے بعد بھارت نے گھٹنے ٹیک دیئے،تنائو مزیدنہ بڑھانے کاعندیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک )پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان المرصوص کے بعد بھارتی فوج کی ترجمان کرنل صوفیہ قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ تنائو نہیں چاہتا بشرطیکہ پاکستان بھی ایسا کرے ۔صوفیہ قریشی نے کہاکہ پاکستان نے بھاری گولہ باری کے کئی حملے کیے۔ کپواڑہ، بارہ مولہ، پونچھ، راجواڑی اور اکھنور سیکٹر میں توپ اور ہلکے ہتھیاروں سے گولہ باری جاری رہی،پاکستان نے ہائی سپیڈ میزائیل سے ملٹری انسٹالیشن کو ہدف بنایا،
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
استنبول کے پروسیکیوٹر کیجانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے، جب عالمی عدالت کیجانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب پر ینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع سمیت اسرائیل کے 37 عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کر کر دیئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق استنبول کے چیف پروسیکیوٹر کے دفتر سے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور نیشنل سکیورٹی وزیر ایٹمار بین گوویر سمیت 37 عہدیداروں کے وارنٹ ضمانت جاری کر دیئے گئے ہیں۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023ء سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا اسٹرکچر پر منظم بمباری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔
ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی، جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت معطل کر دیا ہے۔ استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے، جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔