نوازالدین صدیقی نے تمام فنکاروں کو ‘بھانڈ’ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
معروف بالی وڈ اداکار نوازالدین صدیقی نے سب فنکار اصل میں ‘بھانڈ’ ہوتے ہی، اور یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں ہونی چاہیے۔
یوٹیوب چینل ‘آل اباؤٹ ایو’ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ماضی کے تجربات، فلمی دنیا کے دوہرے معیار اور اداکاروں کی معاشرتی حیثیت پر دلچسپ اور چونکا دینے والے خیالات کا اظہار کیا۔
نوازالدین صدیقی نے فلم Dev D کے مشہور گانے ‘ایموشنل اتیاچار’ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حیرت ہوئی کہ یہ گانا اتنا مقبول ہوا، کیونکہ اس کی شوٹنگ کے دوران ان کا تجربہ خوشگوار نہیں تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ‘جب یہ گانا ہِٹ ہوا، تو مجھے واقعی حیرانی ہوئی، حالانکہ شوٹنگ کے دوران سیٹ پر حالات کچھ خاص اچھے نہیں تھے، مگر عوام نے اسے پسند کیا’۔
انٹرویو کے دوران نواز الدین صدیقی سے سوال کیا گیا کہ اگر انہیں موقع ملے تو کیا وہ شادیوں میں ناچنے کو تیار ہوں گے؟
انہوں نے بلاجھجک انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘کیوں نہیں؟ اس میں کیا غلط ہے؟ یہ ہمارے پیشے کا حصہ ہے، لوگ شکایت کرتے ہیں کہ اداکار شادیاں ناچنے جاتے ہیں، لیکن اس میں مسئلہ کیا ہے؟ آخرکار ہم سب ‘بھانڈ’ ہی تو ہیں’۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تاریخ میں ‘بھانڈ’ طبقہ وہ فنکار ہوتے تھے جنہیں مہذب معاشرے میں شامل نہیں سمجھا جاتا تھا، پہلے زمانے میں بھانڈ گاؤں سے باہر خیموں میں رہتے تھے، انہیں صرف تفریح کے لیے بلایا جاتا تھا اور پھر واپس بھیج دیا جاتا تھا’۔
نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ آج اگرچہ اداکار مالدار اور مہذب نظر آتے ہیں اس لیے انہیں لگتا ہے کہ وہ معاشرے کا حصہ ہیں، لیکن دل سے وہ اب بھی معاشرے کے دائرے سے باہر کھڑے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ہم فنکاروں کو بُرا لگتا ہے جب لوگ شادیوں میں ہمارے ناچنے پر سوال اٹھاتے ہیں، لیکن ‘بھانڈگیری’ تو پھر بھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ اسی موضوع پر ماضی میں مشہور شو ‘کافی ود کرن’ میں رنویر سنگھ اور اکشے کمار بھی گفتگو کر چکے ہیں۔
اکشے کمار نے رنویر کے بارے میں مزاحیہ انداز میں کہا تھا کہ ‘یہ بندہ شادیوں کی تقریب سے سب سے آخر میں واپس جاتا ہے، دلہا دلہن گھر جانا چاہ رہے ہوتے ہیں لیکن رنویر مسلسل ڈانس کرتا رہتا ہے، جب صبح 5 بجے اس کا ڈانس رکتا ہے، تو دلہا دلہن سمیت سب لوگ تھک کر سو جاتے ہیں’۔
رنویر نے اس موقع پر بتایا کہ انہوں نے یہ طریقہ اکشے کمار سے سیکھا، اکشے سر نے کہا تھا کہ ‘شادی ہے تو ناچو، سالگرہ ہے تو ناچو، منڈن ہو رہا ہے، بچہ رو رہا ہے، تو بھی ناچو، پیسہ ضائع نہیں ہونا چاہیے’۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہم نے شمع جونیجو کا نام اس وفد میں نہیں بھیجا تھا، اسحاق ڈار کی وضاحت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اقوامِ متحدہ کے وفد میں شریک ڈاکٹر شمع جونیجو کے ذکر پر ایوان میں وضاحت دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے شمع جونیجو کا نام وفد میں نہیں بھیجا تھا۔(جاری ہے)
جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے ڈاکٹر شمع جونیجو کے ذکر پر پہلے طنزیہ جواب دیا اور کہا کہ بجلی کے کھمبے بھی لگے ہیں لیکن آپ کو شمع نظر آتی ہے۔
بعدازاں انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ میں جو وفد جاتا ہے وہ وزیر خارجہ کے دستخط سے جاتا ہے، ہم نے شمع جونیجو کا نام اس وفد میں نہیں بھیجا تھا۔نائب وزیراعظم نے بتایا کہ دوسرا وفد وزیراعظم کا ہوتا ہے یہ محترمہ اس کا حصہ تھیں، وزیراعظم کے ساتھ ان کا بہت سا اسٹاف ہوتا ہے۔