بھارتی جارحیت: سندھ میں نجی اسپتالوں کو بھی ہائی الرٹ رہنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
کراچی:
ممکنہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر سندھ کے نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔
صوبائی سیکرٹری صحت ریحان بلوچ نے کہا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں پرائیویٹ اسپتال طبی امداد فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔
محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں بھارتی جارحیت اورممکنہ ڈرون حملے کے پیش نظر تمام پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ ممکنہ ایمرجنسی میں ہونے والے زخمیوں کوکراچی کے پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس ضمن میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
یہ بات ہفتہ کو صوبائی سیکرٹری صحت ریحان بلوچ نے سول اسپتال میں ایمرجنسی کی صورتحال کے جائزہ لینے اور اسپتال میں پہلی بار فالج یونٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بتائی۔ اس موقع سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری، پروفیسر نواز لاشاری بھی موجود تھے۔
ریحان بلوچ نے بتایا کہ کراچی میں ممکنہ جارحیت کے پیش نظر تمام سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کی انتظامیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سول اسپتال میں ایمرجنسی کے بستروں کی تعداد 100 کردی گئی ہے جبکہ ایمرجنسی کے دوران ٹراما سینٹر اور سول اسپتال مل کر کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران برنس کیسز بھی رپورٹ ہوتے ہیں اس لئے برنس وارڈ کے ایک سو بستروں کو 130 کردیا ہے۔ اسپتالوں میں ٹینکیل اسٹاف کی تعیناتیاں بھی کردی گئی ہیں جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بھی ہائی الرٹ رہیں۔ ممکنہ ایمرجنسی کی صورر میں سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی اور ریجنل بلڈ بینکس کو بھی مکمل ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو بھی ہائی الرٹ کردیا سول اسپتال
پڑھیں:
جسٹس جہانگیری جعلی ڈگری کیس، سندھ ہائیکورٹ نے حکم نامہ جاری کردیا
سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کی فوری سماعت کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی ڈگری کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جلد سماعت کی درخواست دائر کردی
بدھ کے روز کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کیس میں جاری حکم امتناع کی وجہ سے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کی ساکھ متاثر ہورہی ہے، لہذا درخواست کی فوری سماعت کی جائے۔
عدالت نے 21 نومبر 2024 کو جسٹس عدنان کریم میمن کی جانب سے اس کیس کی سماعت سے معذرت کے بعد جاری کیا گیا اپنا 17 دسمبر 2024 کا انتظامی حکم واپس لے لیا۔ جسٹس عدنان کریم میمن نے پہلے ہی یہ واضح کر دیا تھا کہ ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک کے کیسز ان کے سامنے پیش نہ کیے جائیں۔ اس حکم کے بعد یہ درخواست آئینی بینچ نمبر 2 کو منتقل کر دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن ٹریبونل: جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تبدیلی سے متعلق الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار
تاہم 15 ستمبر 2025 کو فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ وہ اب پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین نہیں رہے اور اس عہدے پر طاہر نصر اللہ وڑائچ فائز ہیں۔
عدالت نے تمام درخواست گزاروں اور پاکستان بار کونسل کے نئے وائس چیئرمین کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ چونکہ اس کیس میں ایک سال سے زائد عرصے سے حکم امتناع جاری ہے، اس لیے اسے آئینی بینچ نمبر 1 میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری سے منسوب تمام سوشل میڈیا پوسٹس جعلی ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
کیس کی آئندہ سماعت 25 ستمبر کو جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں آئینی بینچ کے روبرو ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس طارق محمود جہانگیری جعلی ڈگری جلد سماعت سندھ ہائیکورٹ وفاقی حکومت