کراچی:

ممکنہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر سندھ کے نجی اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔ 

صوبائی سیکرٹری صحت ریحان بلوچ نے کہا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں پرائیویٹ اسپتال طبی امداد فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔

محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں  بھارتی جارحیت اورممکنہ ڈرون حملے کے پیش نظر تمام پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ ممکنہ ایمرجنسی میں ہونے والے زخمیوں کوکراچی کے پرائیویٹ اسپتالوں  میں بھی طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس ضمن میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔

یہ بات ہفتہ کو صوبائی سیکرٹری صحت ریحان بلوچ نے سول اسپتال میں ایمرجنسی کی صورتحال کے جائزہ لینے اور اسپتال میں پہلی بار فالج یونٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بتائی۔ اس موقع سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری، پروفیسر نواز لاشاری  بھی موجود تھے۔

ریحان بلوچ نے بتایا کہ کراچی میں ممکنہ جارحیت کے پیش نظر تمام سرکاری اسپتالوں کے ساتھ پرائیویٹ اسپتالوں کی انتظامیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سول اسپتال میں ایمرجنسی کے بستروں کی تعداد 100  کردی گئی ہے جبکہ ایمرجنسی کے دوران ٹراما سینٹر اور سول اسپتال مل کر کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران  برنس کیسز بھی رپورٹ ہوتے ہیں اس لئے برنس وارڈ کے ایک سو بستروں کو 130 کردیا ہے۔ اسپتالوں میں ٹینکیل اسٹاف کی تعیناتیاں بھی کردی گئی ہیں جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بھی ہائی الرٹ رہیں۔ ممکنہ ایمرجنسی کی صورر میں سندھ بلڈ ٹرانسفیوزن اتھارٹی اور ریجنل بلڈ بینکس کو بھی مکمل ہائی الرٹ  کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کو بھی ہائی الرٹ کردیا سول اسپتال

پڑھیں:

ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی

کراچی کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم فیکٹری میں آگ لگ گئی، گھنٹوں آگ کی زد میں رہنے کے بعد فیکٹری گر گئی, ورکرز نے جان پر کھیل کر بڑی مشکلوں سے اپنی جانیں بچائیں۔

آتشزدگی سے 7 افراد زخمی ہوئے، واقعے کے وقت سیکڑوں ورکر فیکٹری میں موجود تھے۔

ورکرز نے تعمیراتی کام کے لیے لگائی گئی سیڑھیوں اور پولز سے نیچے اتر کر جان بچائی، فیکٹری میں کوئی ایمرجنسی ایگزٹ نہيں تھا، خواتین سمیت فیکٹری ورکرز نے جان پر کھیل کر اپنی جانیں بچائی۔

کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگنے سے پوری عمارت گر گئی

ریسکیو کے مطابق عمارت کا حصہ گرنے سے فیکٹری کے باہر موجود 7 افراد زخمی ہو گئے۔

16 فائر ٹینڈر، 2 واٹر باؤزرز اور 2 اسنارکل 8 گھنٹے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف رہیں۔

آگ سے اطراف کی فیکٹریاں بھی متاثر ہو گئیں، ایک کو خالی بھی کروا لیا گیا، آگ سے متاثرہ فیکٹری ایک ماہ پہلے ہی تعمیر ہوئی تھی، ابھی بھی وہاں تعمیراتی کام جاری تھا۔

ریسکیو کے چیف آپریٹنگ آفیسر عابد جلال نے دعویٰ کیا ہے کہ آگ لگنے کے وقت فیکٹری میں 1200 سے 1500 افراد موجود تھے۔

چیف فائر آفیسر محمد ہمایوں نے بتایا کہ آگ فیکٹری کی پہلی منزل پر لگی تھی، جس نے 4 فیکٹریوں کو لپیٹ میں لیا لیکن تاحال آگ لگنے کی وجہ معلوم نہيں ہو سکی۔

انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں لنڈے کا کپڑا ری سائیکل ہوتا تھا، کیمیکل بھی موجود تھا، جس سے آگ کی شدت بڑھی، فیکٹری میں کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں، عمارت کا ملبہ ہٹانے اور آپریشن مکمل کرنے میں تین چار دن لگ سکتے ہیں۔

محمد ہمایوں نے کہا کہ فیکٹریوں کو سروے کروانے کے لیے فارمز بھیجے تھے جو اب تک ہمیں واپس نہیں بھجوائے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری آپریشن میں 2 بھارتی فوجی مارے گئے؛ کئی زیر علاج
  • پی ڈی ایم اے پنجاب کا دریائے ستلج اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب بارے الرٹ جاری
  • سندھ ہائی کورٹ نے مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے حکم امتناع میں 12 ستمبر تک توسیع کردی
  • برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر لانس ڈوم کا یونیسیف کے ایمرجنسی سپلائیز ویئر ہاؤس کا دورہ
  • کے الیکٹرک کے سی ای او کو سندھ ہائی کورٹ سے مزید ریلیف مل گیا
  • کاغان کے ہوٹل میں گیس سلنڈر پھٹ گیا، 3 بچوں سمیت 7 افراد زخمی
  • ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی
  • خاتون ہراساںی کیس، سی ای او کے الیکٹرک نے 25 لاکھ روپے جرمانہ عدالت میں جمع کرادیا
  • سندھ: ایم ڈی کیٹ کا امتحان آئی بی اے سکھر لے گا
  • نیشنل ہائی وے اتھارٹی سندھ میں این فائیوپر کیریج وے منصوبے کے تمام حصوں کواگلے سال مارچ تک مکمل کرلے گی.ویلتھ پاک