City 42:
2025-09-24@00:06:52 GMT

پاک بھارت کشیدگی، وزارت داخلہ میں کنٹرول سنٹر  قائم

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

سٹی 42 : وزارت داخلہ میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کنٹرول سنٹر  قائم کردیے گئے ۔ 

ذرائع  کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر وزارت داخلہ میں موجودہ صورتحال کے حوالے سے خصوصی کنٹرول سنٹر قائم کردیے گئے۔ وزارت داخلہ میں سیف سٹی کیمروں سمیت صوبائی حکومتوں کے لنکس بھی موجود ہیں ۔ تمام صوبائی حکومتیں،سول ڈیفنس، پولیس کے محکمے کنٹرول سنٹر سے منسلک کردیے گئے ہیں۔

بھارت کا" اڑی سپلائی ڈپو" تباہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کے ادارے،پی ٹی اے اور فوری ریسکیو کے آپریشنز کیلیے کنٹرول سنٹر میں کام جاری ہے۔ 

کنٹرول سنٹر سے ضرورت کے مطابق مطلوبہ علاقوں میں جیمرز اور مانیٹرنگ کے حوالے سے بھی چیزیں دیکھی جا رہی ہیں، کنٹرول سنٹر میں الیکٹرانک میڈیا کی خصوصی ٹرانسمیشن بھی مانیٹر کی جا رہی ہیں، کنٹرول سنٹر تھریڈ الرٹ اور بروقت کاروائی کیلیے وفاق اور صوبائی اداروں کے ساتھ منسلک ہے۔ کنٹرول سنٹر کے دو خصوصی رابطہ نمبرز اور وائرلیس سسٹم بھی موجود ہے ۔ 

پاک فوج کی توپخانے نے متعدد بھارتی پوسٹوں کے پرخچے اُڑا دیے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وزارت داخلہ میں کنٹرول سنٹر

پڑھیں:

ٹک ٹاک تنازع: امریکا اور چین میں کشیدگی کے دوران ممکنہ ڈیل کی بازگشت

کئی برسوں تک امریکا کی جانب سے ٹک ٹاک کی مجبوری فروخت کے مطالبے کو ’ڈاکوؤں کی منطق‘ قرار دینے والا چین اب اسی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کو امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ایک ممکنہ سودے کا حصہ بنانے پر آمادہ دکھائی دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاک معاہدہ، بائٹ ڈانس کو امریکی آپریشنز میں بورڈ سیٹ مل گئی

ٹک ٹاک کی چینی کمپنی بائٹ ڈانس (ByteDance) کے امریکی آپریشنز پر امریکا طویل عرصے سے اعتراض کرتا آیا ہے۔ واشنگٹن کا مؤقف ہے کہ یہ پلیٹ فارم بیجنگ کے اثر و رسوخ اور صارفین کی پرائیویسی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

تاہم اب چینی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بیجنگ ٹک ٹاک کو ایک ’سفارتی ہتھیار‘ کے طور پر دیکھ رہا ہے تاکہ اسے تجارتی پابندیوں، ٹیکنالوجی پر قدغن اور تائیوان کے معاملے پر چھوٹ مل سکے۔

سب سے بڑا سوال: الگورتھم کس کے پاس رہے گا؟

امریکا میں ٹک ٹاک کے تقریباً 170 ملین صارفین ہیں، اور اس کی غیر معمولی مقبولیت کا راز اس کا طاقتور الگورتھم ہے۔

2020 میں چین نے ایسے حساس ٹیکنالوجیز کے برآمد پر سخت قوانین نافذ کیے تھے، جن میں ٹک ٹاک کا الگورتھم بھی شامل ہے۔ اسی لیے اصل سوال یہ ہے کہ اگر کوئی ڈیل ہوتی ہے تو اس الگورتھم پر کنٹرول کس کے پاس ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاک کا امریکی آپریشن امریکیوں کے کنٹرول میں ہوگا، وائٹ ہاؤس

چین نے اب تک کسی حتمی معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے، البتہ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین ایک بنیادی فریم ورک پر متفق ہوئے ہیں۔

امریکا کا مؤقف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو دوبارہ وائٹ ہاؤس لوٹے ہیں، جلد از جلد اس معاملے کو نمٹانا چاہتے ہیں۔

ان کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات سے قبل ٹک ٹاک پر کسی معاہدے کو بڑی کامیابی کے طور پر پیش کرنے کے خواہاں ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیل کے تحت ٹیکساس کی کمپنی اوریکل (Oracle) ٹک ٹاک کے الگورتھم کو لائسنس کے ذریعے استعمال کرے گی اور امریکی ڈیٹا کی بنیاد پر اسے دوبارہ تربیت دے گی۔

اوریکل کے بانی لَیری ایلیسن کی اسرائیل نواز پالیسی بھی اس معاملے کو سیاسی رنگ دیتی ہے، کیونکہ کچھ ریپبلکن رہنماؤں نے 2023 سے ٹک ٹاک پر ’ pro-Palestinian ‘ مواد پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔

ماہرین کی رائے

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر چین الگورتھم پر نرمی دکھاتا ہے تو وہ بدلے میں امریکا سے بڑے معاشی یا تجارتی فائدے چاہے گا۔

ہانگ کانگ کے ایشیا گلوبل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہی وائی تانگ کے مطابق اگر امریکا کی اضافی 30 فیصد ٹیرف کم ہو جائے تو یہ چین کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟

دوسری طرف کچھ ماہرین جیسے آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی کی چن می زی سو سمجھتی ہیں کہ بائٹ ڈانس اپنی بنیادی ٹیکنالوجی کسی صورت ظاہر نہیں کرے گا، اور زیادہ سے زیادہ امریکا کو ’سطحی‘ ورژن فراہم کیا جا سکتا ہے۔

آئندہ کا منظرنامہ

فی الحال یہ واضح نہیں کہ معاہدہ کس صورت میں ہوگا اور الگورتھم پر اصل کنٹرول کس کے پاس رہے گا۔ لیکن مبصرین کے مطابق اگرچہ واشنگٹن اور بیجنگ کھلے عام سودے بازی کو تسلیم نہیں کریں گے، تاہم ممکن ہے کہ امریکا نئی تجارتی پابندیوں یا ٹیرف میں تاخیر کر کے نرم رویہ اپنائے۔

ٹک ٹاک کا مستقبل صرف ایک ایپ کا معاملہ نہیں رہا، بلکہ یہ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان وسیع تر معاشی اور سفارتی تعلقات کا حصہ بن چکا ہے۔

اگر یہ معاہدہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ نہ صرف ٹک ٹاک کے مستقبل کا تعین کرے گا بلکہ واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات میں کشیدگی کم کرنے کا ایک ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الگورتھم امریکا اوریکل ٹک ٹاک چین

متعلقہ مضامین

  • کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ریکور کیے گئے موبائل فونز سی پی ایل سی کے حوالے کردیے
  • سندھ کے 14 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم
  • ٹک ٹاک تنازع: امریکا اور چین میں کشیدگی کے دوران ممکنہ ڈیل کی بازگشت
  • متعدد فرانسیسی میئرز کا فلسطینی پرچم لہرانے کا ارادہ
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • پاک بھارت ٹاکرا، چیئرمین پی سی بی کی کھلاڑیوں سے ملاقات، حوصلے بلند کردیے
  • مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے: وزیراعظم
  •  مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک، بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے: وزیراعظم شہباز شریف 
  • مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، شہباز شریف